کراچی(سید جنید احمد)ضلع وسطی کے علاقے فیڈرل بی ایریا میں چپے چپے پر پورشن زیر تعمیر،عدالتی احکامات کے باوجود کالی بھیڑوں،ٹھیکیدار مافیاپر فوجداری مقدمات درج کرانے سے انتظامیہ گریزاں,رہائشی علاقے مسائل کا گڑھ بن گئے۔شہری انتظامیہ کی کمیٹیوں میں شامل اسسٹنٹ کمشنرز کے نام پر رشوت کی رقم بڑھ گئی۔ڈاکٹر عاصم کےفرنٹ مین اور بدنام زمانہ اویس نے پیکج پکڑ کر مبینہ سرپرستی شروع کر دی،رہائشیوں کی زندگیاں اجیرن،بجلی،پانی،گیس سمیت بے ہنگم ٹریفک مسائل میں بے پناہ اضافہ تفصیلات کے مطابق ضلع وسطی کے دیگر علاقوں کی طرح فیڈرل بی ایریا کے چپے چپے پررہائشی علاقوں کے تجارتی مقاصد کیلئے مختص پلاٹوں پر اضافی منزلیں اور رہائشی پلاٹوں پر پورشن کا مذموم کاروبار عروج پر پہنچ گیا ہے ۔سندھ بلڈنگ کنٹرول ،اسسٹنٹ کمشنر۔واٹر اینڈ سیوریج بورڈ،کراچی الیکٹرک،سوئی سدرن گیس کمپنی سمیت سب رجسٹرار بلاخوف لوٹ مار میں مصروف عمل ہیں۔متعلقہ اداروں کی مبینہ سازباز سے ٹاؤن پلاننگ اورانفراسٹرکچر کو ناتلافی نقصان پہنچایا جا رہا ہے ضلع وسطی کے رہائشی پلاٹ نمبر R-809 بلاک 16 پر تیسری منزل کی تعمیر جاری جبکہ علاقہ مکینوں کی طرف سے ایس بی سی اے اور ڈی سی سینٹرل کو کمپلین بھی جمع کی گئی ہے پلاٹ نمبر R-264 بلاک 16 پر 5 دکانیں اور 4 پورشن، پلاٹ نمبر R-509 بلاک 16 پر 5 دکانیں 4 پورشن ، پلاٹ نمبر R-828 بلاک 16 پر 3 فلور کی تیاریاں مکمل، پلاٹ نمبر R-1763 بلاک 15 پر 6 دکانیں اور میزنائن فلور اور دوسری منزل کی تعمیر جاری ، پلاٹ نمبر R-1894 بلاک 15 پر 1 دکان میزنائین اور پہلی منزل کا کام جاری، پلاٹ نمبر R-542 بلاک 15 پر دکانیں میزنائین اور پہلی منزل پر کام جاری، پلاٹ نمبر R-1179 بلاک 14 پر 6 دکانیں اور 4 پورشن کی تعمیرات جاری، پلاٹ نمبر R-1361 بلاک 14 پر گراونڈ پلس 2 کی تعمیرات جاری
پلاٹ نمبر R-1339 بلاک 14 پر 6 دکانیں کی تعمیرات جاری، پلاٹ نمبر R-1379 بلاک 14 پر 6 دکانیں 4 پورشن کا کام جاری پلاٹ نمبر A-01 بلاک 8 پر درجنوں دکانیں اور پورشنز کی تعمیرات جاری۔ پلاٹ نمبر R-650 بلاک 8 پر 5 دکانیں اور پہلی منزل کی تعمیر جاری، پلاٹ نمبر R-800 بلاک 8 پر 4 دکانوں کی تعمیر جاری، پلاٹ نمبر R-1606 بلاک 2 پر 1 دکان اور 2 منزلہ پورشن کی تعمیرات جاری ہے۔ جہاں ہوا و روشنی کیلئے مختص اراضی سمیت تعمیراتی قوانین کی سنگین خلاف ورزیاں کی جارہی ہیں۔ ذرائع کے مطابق سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی کے پٹہ سسٹم کے کارندےاویس پیپلز پارٹی کے رہنما ڈاکٹر عاصم حسین کے فرنٹ مین اسد شاہ ٹھکیدار مافیا سے لاکھوں روپے میں پیکج پکڑ کر مبینہ سرپرستی میں آزاد ہیں معلوم چلاہے کہ ٹھکیدار فراز علی،جنید وہراء(سابقہ پی ایس پی)،جنید نفیس (سابقہ کونسلر)،آصف وی آئی پی،جنید عرف کے ٹو فیڈرل بی ایریا کا انفراسٹرکچر تباہ کرنے میں ملوث ہیں۔ استعمال اراضی اور ٹاون پلاننگ کے برخلاف غیر قانونی زیر تعمیر عمارتوں کوانہدامی کاروائی سے بچانے کیلئے سرگرم ہیں۔ اطلاعات کے مطابق پٹہ سسٹم نے تعمیراتی قوانین کو گھر کی لونڈی بنا رکھا ہے۔رہائشی پلاٹوں پر پورشن سمیت مارکیٹیں تعمیر کر کے علاقے کو بلدیاتی مسائل میں دھکیلا جا رہاہے، ضلع وسطی کے رہائشی پلاٹوں پر کمرشل دوکانیں اور پورشن تعمیر ہونے سے ٹریفک جام رہنا معمول کے علاوہ پانی بجلی،گیس کے نظام کو شدید نقصان پہنچایا جا رہا ہے۔ کے الیکٹرک،واٹر اینڈ سیوریج بورڈ،سوئی سدرن گیس کمپنی کے جانب سے خلاف ضابطہ کنکشن وسہولیات دیئے جانے سے غیر قانونی عمارتوں کی روک تھام ناممکن ہوتی جارہی ہے۔ قومی خزانے کو بھاری نقصان کے ساتھ مکینوں کی زندگیاں اجیرن ہوتی جا رہی ہے وزیر اعلی،وزیر بلدیات،سیکرٹری ہاؤسنگ وٹاون پلاننگ سندھ،ڈائریکٹر جنرل ایس بی سی اے عدالتی احکامات کے باوجود محکمے کی کالی بھیڑوں پر فوجداری مقدمات درج کرانے سے گریزاں ہیں۔ رہائشیوں کا کہنا ہے کہ سائیں سرکار پورشن اور اضافی منزلوں کی روک تھام میں غیر سنجیدہ نظر آرہی ہے،حکمران مافیا کا روپ دھار چکے ہیں، لوٹ مار کیلئے سیاسی چھتری کا استعمال کیا جانا کہ جو جتنا بدعنوان اس کو سیاسی رشوت کےطور پر اہم عہدے پر براجمان ہونا معمول بن گیا ہے۔