اسلام آباد (اسٹاف رپورٹر) وزیر محنت و افرادی قوت سندھ و صدر پاکستان پیپلز پارٹی کراچی ڈویژن سعید غنی نے کہا ہے کہ ایک سازش کے تحت کراچی کے بلدیاتی انتخابات کو متنازعہ بنانے کی کوشش کی جارہی ہے۔ کراچی کی عوام نے پی ٹی آئی کو بری طرح مسترد کردیا ہے اور اب وہ غنڈہ گردی پر اتر آئے ہیں۔ پیپلز پارٹی کراچی کی سنگل لارجر پارٹی بن کر سامنے آگئی ہے اور انشاءاللہ مئیر بھی ہمارا ہوگا۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے پیر کے روز اسلام آباد میں الیکشن کمیشن کے باہر میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کیا۔ اس موقع پر پیپلز پارٹی کے رہنما ناصر لودھی، نومنتخب چیئرمین کورنگی احمد رضا، حبیب بنگش و دیگر بھی ان کے ہمراہ موجود تھے۔ سعید غنی نے کہا کہ گذشتہ روز الیکشن کمیشن کی جانب سے کراچی کے کامیاب امیدواروں کا نوٹیفکیشن جاری کردیا گیا ہے اور اس میں سے 20 یوسیز کے نتائج روکے گئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ جاری نوٹیفکیشن کے مطابق پیپلز پارٹی کو 84 جبکہ جماعت اسلامی کو 82 نشتیں ملی ہیں جبکہ دو یوسیز پر دوبارہ گنتی میں پیپلزپارٹی کامیاب ہوئی تو اس طرح پیپلز پارٹی کی 86 نشتیں کنفرم ہوگئی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ الیکشن کمیشن نے جماعت اسلامی کی ایما پر 6 نشستوں کے نتائج روکے اور الیکشن ٹربیونل کے بعد اس کا جواز نہیں بنتا تھا تاہم الیکشن کمیشن نے ان 6 یوسیز کے کیس خود سننے کا فیصلہ کیا اور اس کے بعد دیگر جماعتوں بشمول پیپلز پارٹی نے بھی اس میں اپنے کیسز دائر کئے۔ انہوں نے کہا کہ خود الیکشن کمیشن کے سامنے پریزائیڈنگ آفیسرز اور ریٹرننگ افسر نے الزام عائد کیا کہ پی ٹی آئی اور جماعت اسلامی کی جانب سے انہیں مسلسل تھریڈ دیا جارہا ہے لیکن کسی ایک نے بھی پیپلز پارٹی کا نام نہیں لیا ہے کیونکہ ہم سمجھتے ہیں کہ 15 جنوری کو ہونے والے بلدیاتی انتخابات کراچی کی تاریخ کے صاف و شفاف انتخابات تھے، جس میں کوئی ایک گولی نہیں چلی اور نہ ہی کوئی ہلاکت ہوئی۔ ایک سوال کے جواب میں سعید غنی نے کہا کہ ہزاروں پی اوز اور آر اوز نے انتخابات میں اپنی ڈیوٹیاں دی کوئی ایک پی اوز یا آر اوز بتائیں کہ میں نے انتخابات سے قبل یا بعد میں انہیں بلانا تو درکنار فون بھی کیا ہو۔ انہوں نے کہا کہ اگر ہم کو دھاندلی کرنا ہوتی تو ہم 125 یوسیز جیت جاتے اور اکیلے ہی حکومت بنا لیتے۔ انہوں نے کہا کہ انتخابات انتہائی صاف و شفاف تھے لیکن پی ٹی آئی جس کو کراچی کے عوام نے بری طرح مسترد کردیا ہے وہ اس کو متنازعہ بنانے کی سازشوں میں مصروف ہیں۔ ایک سوال کے جواب میں سعید غنی نے کہا کہ پیپلز پارٹی کو نشستیں ان کے اپنے مخصوص علاقوں سے ملی ہیں لیکن جماعت اسلامی کو نشتیں کیسے ملی اس پر ہم نہیں بات کرتے اور ہم ان کا مینڈیٹ بھی تسلیم کرتے ہیں لیکن انہیں بھی ہمارا مینڈیٹ تسلیم کرنا چاہیے۔ ایک اور سوال کے جواب میں سعید غنی نے کہا کہ میں پیپلزپارٹی کراچی ڈویژن کا صدر بھی ہوں اور جب میرے اپنے لوگوں کے کیسز یہاں چل رہے ہیں تو میں آیا ہوں اور آتا بھی رہوں گا۔ انہوں نے کہا کہ میرے آنے سے کسی کو کوئی تکلیف ہے تو میں انہیں مزید تکلیف دیتا رہوں گا۔