کراچی(نمائندہ خصوصی) صوبائی وزیر اطلاعات شرجیل انعام میمن نے کہا کہ پاکستان کی تاریخ میں آج کا دن سیاہ باب میں لکھا جائیگا ، عدالتی احکامات کی دھجیاں اڑائی جا رہی ہیں ، پولیس بھگوڑے کو گرفتار کرنے جب زمان پارک پہنچی تو وہ بھاگ گیا ، جو کہتا تھا گھبرانا نہیں ہے وہ خود گھبراہٹ کا شکار ہے، ان خیالات کا اظہار انہوں نے وزیر اعلیٰ ہاؤس پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا ۔ انہوں نے کہا کہ یہ عدالتی احکامات پر کارروائی کی جا رہی ہے ، عدالتی احکامات سے کوئی بالاتر نہیں ، جو عدالتی احکامات کسی مظلوم کمزور کے لیے ہیں ، وہی احکامات کسی مضبوط کے لیے بھی ہونے چاہییں ، جس طرح کمزور طبقات پر عدالتی احکامات پر عملدرآمد کیا جاتا ہے ، اسی طرح عمران خان جیسے ٹھگ پر بھی عدالتی احکامات پر عملدرآمد ہونا چاہیے ۔ صوبائی وزیر اطلاعات نے کہا کہ جب یہی اسلام آباد پولیس سابق صدر آصف علی زرداری کو گرفتار کرنے کے لیے ان کی رہائش گاہ پہنچی تو سب نے دیکھا کس طرح صدر آصف علی زرداری نے گریس سے گرفتاری دی ۔ انہوں نے ہمت اور جرات کا مظاہرہ کیا اور سچے سیاسی رہنما ہونے کا ثبوت دیا ۔انہوں نے کہا کہ ٹیسٹ ٹیوب بیبی ، جس کو مصنوعی طریقے سے سیاست میں لایا گیا ، گرفتاری کے خوف سے ان کی آج کس طرح ٹانگیں کانپ رہی ہیں ۔ شرجیل انعام میمن نے مطالبہ کیا کہ سپریم کورٹ آج اتوار کو اس صورتحال کا ازخود نوٹس لے ، کہ عدالتی احکامات کی دھجیاں اڑائی جا رہی ہیں ، یہ قانون کی توہین ہے ، اس سے پیغام جا رہا ہے کہ اس ملک میں قانون کی کوئی حکمرانی نہیں ہے۔ شرجیل انعام میمن نے کہا کہ عمران خان کہتا تھا کہ امیر اور غریب کے لیے الگ الگ قانون ہے ، غریب اور طاقتور کے لئے الگ الگ قانون ہے ، لیکن آج ثابت ہو گیا کہ عمران خان خود کو اس طبقہ میں لے آیا ہے ، جس کے لئے کوئی قانون نہیں ۔ کیا کوئی عام شہری کی گرفتاری کا معاملہ ہوتا تو پولیس اس طرح کے تحمیل کا مظاہرہ کرتی ۔ کیا پولیس کسی غریب آدمی کے ساتھ ایسا سلوک کرتی ۔ انہوں نے کہا کہ اگر کسی غریب شخص کا معاملہ ہوتا تو پولیس اسے تھڈے مار کر پولیس موبائلوں میں لے کر جاتی ۔ جبکہ کے عمران خان کو وی آئی پی ٹریٹمنٹ دی جا رہی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی کارکنوں کو زمان پارک پر جمع کرنے کی کال دی جا رہی ہے ، اسٹریٹ پاور ہر جماعت کے پاس ہے ، پی ٹی آئی اپنی چھوٹی سی اسٹریٹ پاور کا تماشہ لگارہی ہے اور قانون کی دھجیاں اڑائی رہی ہے۔ یہ ایک سوالیہ نشان ہے ، انہوں نے کہا کہ آج پاکستان کی تاریخ کا سیاہ دن ہے ، جب ان کے رہنما نے کچھ نہیں کیا تو پی ٹی آئی کے ورکروں کو زمان پارک کے باہر جمع کر کے کیا ثابت کرنا چاہتے ہیں ۔ صوبائی وزیر نے کہا کہ یہ کوئی نظریاتی جدوجہد میں گرفتاری کا وارنٹ نہیں ہے ، یہ توشہ خانہ چوری اور ڈکیتی کیس میں گرفتاری کا وارنٹ ہے۔ شرجیل انعام میمن نے کہا کہ سپریم کورٹ اس تماشے کا فوری طور پر نوٹس لے اور عمران خان کو گرفتار کیا جائے ۔
انہوں نے کہا کہ عمران خان کے لئے یہ تاثر مضبوط ہو رہا ہے کہ اس شخص کے ساتھ ہمیشہ لاڈلے کی طرح پیش آیا گیا اس لاڈلے کو ہمیشہ قانون سے بالاتر سمجھا گیا ۔ انہوں نے کہا کہ میں سمجھتا ہوں کہ اس لاڈلے کے لئے کوئی قانون ہی نہیں ۔ انہوں نے کہا کہ یہ نہ سمجھا جائے کہ یہ کسی ماتحت عدالت یا چھوٹی عدالت کی توہین ہے ، یہ ملک کے قانون پر تماچہ ہے اور عدالت کی توہین ہے ۔ ایک شخص کہتا ہے کہ وہ گرفتاری نہیں دینگے ۔ ملک کا قانون اور عدالتیں اس شخص کے سامنے بے بس ہیں ، اس طرح دو قانون ملک میں نہیں چل سکتے ۔ اگر آج یہ شخص کامیاب ہوگیا تو کل کسی عدالتی احکامات پر پولیس عملدرآمد نہیں کرا سکے گی ۔ انہوں نے کہا کہ اس قسم کی انارکی نہیں ہونی چاہیے اور ملک میں قانون کی حکمرانی ہونی چاہیے ۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ پاکستان الحمدللہ مضبوط ملک ہے ، یہ چند غنڈوں کے باپ کی جاگیر نہیں کہ اس ملک کو نقصان پہنچا سکیں ۔ کوئی مائی کا لال اس ملک کو نقصان نہیں پہنچا سکتا، ۔ کوئی یہ دھمکیاں نہ دے کہ اگر عمران خان کو گرفتار کیا گیا تو ملک کو نقصان پہنچائیں گے ،انہوں نے کہا کہ ہم سب اس ملک کی حفاظت کریں گے۔