کراچی (نمائندہ خصوصی) وزیراعلی سندھ سید مراد علی شاہ نے کہا ہے کہ کراچی کو 100 میگا واٹ بجلی دینے کے جرم میں ہر دو ہفتے بعد اسلام آباد بلا لیا جاتا ہے، پچھلے چار ماہ سے فیصلہ محفوظ ہوچکا ہے مگر سنایا نہیں جارہا ہے۔انھوں نے کہا کہ گزشتہ روز پتہ چلا کہ جج چھٹی پر ہیں اسی لیے اسلام آباد نہیں گیا۔ یہ بات انھوں نے بطور مہمان خصوصی اٹھارویں "مائی کراچی ۔ اوسیس آف ہارمونی” عالمی نمائش کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔ وزیراعلی سندھ کے ایکسپو سینٹر پہنچنے پر سابق چیئرمین کے سی سی آئی زبیر موتی والا اور صدر کے سی سی آئی مسٹر طاق یوسف نے استقبال کیا۔ اس موقع پر وزیراعلی سندھ کے ہمراہ صوبائی وزیر شرجیل میمن، صوبائی وزیر صنعت جام اکرام اور وزیر بلدیات ناصر شاہ موجود تھے۔ وزیراعلی سندھ نے "مائی کراچی ۔ اوسیس آف ہارمونی” کے افتتاح کے بعد تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ اٹھارویں مائی کراچی نمائش میں بطور مہمان خصوصی مدعو کرنے پر خوشی ہوئی اور کے سی سی آئی کی کامیابیوں پر فخر ہے۔ وزیراعلی سندھ نے کہا کہ کراچی کو 100 میگا واٹ بجلی دینے کے جرم میں ہر دوہفتے بعد اسلام آباد بلا لیا جاتا ہے، پچھلے چار ماہ سے فیصلہ محفوظ ہوچکا ہے مگر سنایا نہیں جارہا ہے۔انھوں نے کہا کہ گزشتہ روز پتہ چلا کہ جج چھٹی پر ہیں اسی لیے اسلام آباد نہیں گیا۔انھوں نے کہا کہ مائی کراچی نمائش 2004 سے منعقد ہورہی ہے لیکن کورونا کے باعث گزشتہ تین سال یہ نمائش نہ ہوسکی ۔ انھوں نے کہا کہ کراچی اکنامک حب اور پاکستان کا دل ہے ۔وزیراعلی نے کہا کہ افغان وار سے اسلحے اور منشیات کا کلچر شروع ہوا۔14-2013 میں کراچی کو دنیا کا چھٹا خطرناک شہر قرار دیا گیا تھا لیکن اس وقت حالات بہتر ہوئے ہیں۔انھوں نے کہاکہ کراچی قانون نافذ کرنے والے اداروں کی محنت سے اس وقت 125ویں نمبر ہے۔وزیراعلی سندھ نے کہا کہ کراچی پولیس آفس پر حملہ ہوا جس میں پانچ جوانوں نے بھرپور جوابی کارروائی کرتے ہوئے شہادت دی اور آپریشن میں آرمی، پولیس اور رینجرز نے حصہ لیا۔ انھوں نے کہا کہ ملک کے چاروں صوبوں میں دہشتگردی کے واقعات ہوئے ہیں، پورے ملک میں سفر کرنے کے بعد دہشتگرد کراچی پہنچے جو کہ ہرگز قابل قبول نہیں اور ہم نیشنل ایشن پلان پر عمل کررہے ہیں۔ وزیراعلی سندھ نے کہا کہ دہشتگردوں سےبھرپور مقابلہ کررہے ہیں اور کرتے رہیں گے۔انھوں نے کہا کہ کے پی او پر حملے کے بعد کہا گیا کہ پی ایس ایل میچز نہ کرائے جائیں لیکن میں نے کہا کہ ہم میچ کرائیں گے اور دہشتگردوں کو شکست بھی دینگے۔ انھوں نے کہا کہ کراچی میں کوئی ایونٹ تک نہیں ہوتا تھا لیکن اب صورتحال کافی بہتر ہے جس کا ثبوت 2ماہ کے دوران آئیڈیاز، نیوی کی نمائش، پی ایس ایل اور اب مائی کراچی تقریبات کا انعقاد ہے ۔ وزیراعلی سندھ نے صوبے میں جاری مردم شماری سے متعلق کہا کہ سندھ کی آبادی کو صحیح نہیں گنا جارہا ،مردم شماری کے طریقے کار میں مشکلات درپیش ہیں ۔ انھوں نے کہا کہ سندھ پولیس اس وقت پولیو مہم اور مردم شماری کی سیکیورٹی پر مامور ہے۔وزیراعلی سندھ نے خطاب میں کہا کہ کے سی سی آئی کیلئے یہ نمائش واقعی میں ایک تاریخی موقع ہے، سماج کی خدمت کے اٹھارہ سال بعد اس نمائش کی افتتاحی تقریب کراچی چیمبر کی محنت کا مظہر ہے۔انھوں نے کہا کہ اٹھارویں عالمی مائی کراچی نمائش مرحوم سراج قاسم تیلی کی کراچی کیلئے شاندار خدمات کا اعتراف ہے۔ 2004 سے ہر سال ایک عالمی تجارتی میلے کا انعقاد بہت بڑا اقدام ہے، اس نمائش نے غیر ملکی سرمایہ کاروں کو مقامی کمیونٹی سے جوڑنے مواقع ملتے ہیں۔ انھوں نے کہا کہ شہر قائد میں معاشی سرگرمیوں نے ملک کے سافٹ امیج کو بحال کیا ہے، مائی کراچی نمائش کو کامیاب میگا ایونٹ بنانے میں تعاون کرنے والوں شکرگذار ہوں۔ انھوں نے کہا کہ اس نمائش کے تمام عالمی و قومی نمائش کنندگان کی شرکت کا خیرمقدم کرتے ہیں، کاروباری اور اقتصادی سرگرمیوں کا فروغ وقت کی اہم ضرورت ہے اور اس نمائش نے مقامی اور عالمی نمائش کنندگان کو موقع فراہم کیا ہے۔ وزیراعلی سندھ نے کہا کہ نمائش سے اپنی مصنوعات، شراکت داری ،روابط اور اقتصادی تعلقات میں اضافہ ہوگا جبکہ اس نمائش نے دو طرفہ تجارت کو وسعت دینے اور کراچی کے منفی تاثرات کو رد کردیا ہے۔انھوں نے کہا کہ کراچی شہر میں پاکستان کی اقتصادی ترقی کی زبردست صلاحیت ہے، کمزور معیشت کے باوجود کراچی سٹی پاکستان کی جی ڈی پی، برآمدات اور محصولات میں اہم کردار ادا کرتا ہے ۔