لاہور( نمائندہ خصوصی) پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے کہا ہے کہ میری اسٹیبلشمنٹ سے کوئی لڑائی نہیں ،کوئی یہ سمجھتا ہے کہ میں گھٹنے ٹیک دوں گا تو یہ نہیںہو سکتا ، ملک کی بہتری کے لئے آرمی چیف سے بات کیلئے تیار ہوں ،ملک میں انتخابات ایک ہی بار ہو جائیں تو قومی وسائل ضائع نہیں ہوں گے ،مخصوص نشستوں پر منتخب ہو نے والی خواتین بھی وزیر اعلیٰ بننا چاہتی ہیں ،ابھی وزیر اعلیٰ کے نام کا اعلان کر دوں تو قتل عام ہو جا ئے ۔ اپنی رہائشگاہ پر سینئر صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے عمران خان نے کہا کہ فوج کا مضبوط ہونا بہت ضروری ہے ،تالی دونوں ہاتھوں سے بجتی ہے ، اب کوئی بات کرنے کو تیار نہیں تو میں کیا کروں ،میری اسٹیبلشمنٹ سے کوئی لڑائی نہیں ،اگر کوئی یہ سمجھتا ہے کہ میں گھٹنے ٹیک دوں گا تو یہ نہیں ہو سکتا ، ملک کی بہتری کے لیے آرمی چیف سے بات کرنے کو تیار ہوں، ایسے لگتا ہے آرمی چیف مجھے اپنا دشمن سمجھ رہے ہیں، ہماری اسٹیبلشمنٹ کو سمجھ نہیں ہے کہ سیاست کیا ہوتی ہے۔ انہوںنے کہا کہ چیلنج کرتا ہوں میرے یا میری اہلیہ کے خلاف کرپشن کا کوئی نکال دیں ،آرمی چیف ہی میرے خلاف کوئی کرپشن کا کیس نکال لیں، گیارہ ماہ گزر چکے ہیں کسی کے پاس میرے یا میری اہلیہ کے خلاف کرپشن کا ثبوت ہے تو کیس سامنے لے کر آتے ۔انہوں نے کہا کہ میری جان کو جو خطرات لا حق ہیں اس کی ویڈیو ریکارڈ رکرا دی ہے جو بیرون ملک موجود ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے پی ڈی ایم کے امپائرز کے باوجود انتخابات جیتے ہیں، اوورسیز پاکستانیز پی ٹی آئی کے ساتھ ہیں ۔انہوںنے کہا کہ پورا زور لگایا گیا کہ پرویز الٰہی ہمارا ساتھ چھوڑ دیں ،اب ہم بھی ان کے ساتھ وفاداری نبھائیں گے ، میں کسی کے ساتھ بے وفائی نہیں کر سکتا۔ آئندہ انتخابات جیتنے کی صورت میں وزیر اعلیٰ پنجاب کی نامزدگی بارے سوال پر عمران خان نے کہا کہ ایک ہی بار انتخابات ہو جائیں تو ملک کے وسائل کی بچت ہو گی ، مخصوص نشستوں پر خواتین بھی چاہتی ہیں کہ وہ وزیر اعلیٰ پنجاب بنیں ، عمران خان نے قہقہ لگاتے ہوئے کہا کہ اگر وزیر اعلیٰ پنجاب کے نام کا اعلان ابھی کر دیا تو قتل عام ہو جائے گا۔انہوں نے کہا کہ اسلام آباد ہوائی جہاز سے نہ جانے کا فیصلہ رات بارہ بجے کیا ،اطلاع ملی تھی کہ یہ مجھے ہوائی اڈے سے گرفتار کر کے بلوچستان لے جانا چاہتے ہیں ۔عمران خان نے کہا کہ جنرل (ر)باجوہ نے میری کمر میں چاقو مارا،روس کی مخالف میں تقریر کی، اس تقریر پر ان کا کورٹ مارشل ہونا چاہیے۔ انہوںنے کہا کہ فوج کا مضبوط ہونا بہت ضروری ہے۔ انہوں نے کہا کہ جنہوں نے میری حفاظت کرنی ہے مجھے ان سے ہی خطرہ ہے، جیل میں ڈالنے سے اور ووٹ پڑتے ہیں۔ انہوںنے کہا کہ محمد بن سلمان اب بھی میرے ساتھ رابطے میں ہیں۔