لاڑکانہ(بیورو رپورٹ) آئی جی سندھ غلام نبی میمن نے کراچی پولیس چیف دفتر پر دہشتگردی کے حملے میں شہید ہونے والے پولیس ہیڈ کانسٹیبل غلام عباس لغاری کے گھر لاڑکانہ آمد، آئی جی سندھ شہید کے اہلخانہ سے تعزیت کی، اس موقع پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے آئی سندھ کا کہنا تھا کہ ساری دنیا نے دیکھا کہ سندھ پولیس نے دہشتگردوں کا بہادری سے مقابلہ کیا شہید غلام عباس لغاری نے فرض کی ادائیگی کے دوران شہادت کا رتبہ پایا شہید زندہ ہیں، سندھ حکومت اور سندھ پولیس شہدا کے ساتھ ہے شہید کو سندھ حکومت کا پیکج ملے گا، ہم شہدا کو نہیں بھولیں گے آئی جی سندھ کا مزید کہنا تھا کہ سکھر ہائی کورٹ میں اپنا کیس پیش کیا ہے، تفصیلی فیصلے کا انتظار ہے، انکا مزید کہنا تھا کہ سندھ میں اغوا برائے تاوان کا معاملہ سندھ کے صرف تین اضلاع تک محدود ہے، گھوٹکی شکارپور اور کندھکوٹ کشمور کو بہترین وسائل فراہم کیے ہیں جن میں بجٹ، اے پی سیز اور افرادی قوت شامل ہے، صوبائی کابینہ کیجانب سے تینوں اضلاع کو جدید اسلحہ فراہمی کے حوالے سے 2 ارب 79 کروڑ روپئے کی منظوری دے دی گئی ہے جدید اسلحے کی خریداری کے لیے متعلقہ اداروں سے رابطے میں ہیں جس اسلحے کے لیے این او سی چاہئیے اس کے لیے پولیس کو تربیت کی ضرورت ہے جس کے حوالے سے وزیر اعلی سندھ نے گزشتہ ایپیکس کمیٹی میں گفتگو بھی کی ہے تینوں اضلاع کو جلد جدید اسلحہ سے لیس کر دیا جائے گا، اس موقع پر ڈی آئی جی لاڑکانہ مظہر نواز شیخ، ایس ایس پی لاڑکانہ ڈاکٹر محمد عمران خان اور دیگر بھی ان کے ہمراہ تھے.