کراچی(اسٹاف رپورٹر) بلدیہ کورنگی میں ایڈمنسٹریٹر شریف خان نے ڈائریکٹر انسداد تجاوزات ضعیم خان کی تعیناتی پر ہتھیار ڈال دیے ، ضلع کورنگی کی سڑکوں اور بازاروں میں ٹھیلے اور پتھاروں کی بھر مار سے 12 لاکھ ماہانہ ناجائز آمدنی شروع ہوگئی ۔ کرپشن اور تجاوزات قائم کرنے کے الزام میں ہٹائے گئے ڈائریکٹر انسداد تجاوزات ضعیم خالد کو بغیر انکوائری بحال کردیا گیا ۔ ضعیم خالد پر الزام تھا کہ انہوں نے اپنے سابق ڈائریکٹر انسداد تجاوزات کی تقلید کرتے ہوئے کیمونٹی سینٹر کی 320 گز کی عمارت کو عدنان میڈیکل اسٹورز کو گودام بنانے کے لیے کرایے پر دے رکھی تھی ۔ذرائع ابلاغ میں گزشتہ ماہ خبروں کی اشاعت کے بعد ایڈمنسٹریٹر شریف خان نے نوٹس لیا اور ضعیم خالد کو عہدے سے فارغ کردیا تھا جبکہ عدنان میڈیکل اسٹورز سے کیمونٹی سینٹر کی جگہ خالی کرانے کا بھی حکم دیا تھاتاہم جن افسران کی عدنان میڈیکل اسٹورز والوں سے مبینہ ماہانہ آمدنی جاری ہے انہوں نے کمیونٹی سینٹر خالی کرانے میں رکاوٹیں ڈال دیں ۔اب صورتحال یہ ہے کہ ڈائریکٹر ضعیم خالد نے مبینہ طور پر میڈیا رپورٹس دکھا کر نئی ڈیل کر لی ہے جس کے تحت 50 ہزار ماہانہ کے بجائے مبینہ طور پر 70 ہزار ماہانہ کرائے کی مد میں وصول کر کے جبیں بھرنی شروع کردی ہیں۔زرائع کا کہنا ہے کہ ایڈمنسٹریٹر کورنگی بھی ضعیم خالد کے رنگ میں رنگ چکے ہیں اور اب ضعیم کھل کر بھتہ وصولی میں مشغول ہیں بلدیہ کورنگی کے تمام زونز جن میں لانڈھی ، کورنگی ، شاہ فیصل کالونی ، ماڈل زون کی سڑکوں بازاروں پر تجاوزات ( ٹھیلے ، پتھارے ، اسٹالز ، اور کیبن ) وغیرہ کی بھر مار کردی گئی ہے ۔ پیدل چلنا نا ممکن اور گاڑیوں کی قطاریں لگ جاتی ہیں جن میں اکثر ایمبولنس میں پھنسے مریض دم توڑ دیتے ہیں۔اس تجاوزات کی مد میں مبینہ طور پر 12 لاکھ ماہانہ وصولی جاری ہے ۔