کراچی ( نمائندہ خصوصی)
چور مچائے شور ، ہڑتال کرنے والے فلورملز مالکان کے اپنے عہدیدار عوام کو مہنگا آٹا بیچنے والوں میں ملوث نکلے ، محکمہ خوراک نے چھاپہ مار کر چیئرمین اور وائس چیئرمین کی فلور مل بھی سیل کر دی ، حکومت کو دباؤ میں لانے کے لیے ہڑتال کا اعلان ، حکومت کا ڈیفالٹر فلور ملز اور آٹا چکیوں کے خلاف کریک ڈاؤن جاری ۔
تفصیلات کے مطابق چیف سیکریٹری سندھ سہیل راجپوت کی ہدایت پر ان کے آبائی شہر حیدر آباد میں بھی کارروائی کی گئی اور اہم عہدیدار کی فلور مل سیل کردی گئی۔ ذرائع کے مطابق فلورملز مالکان کی جانب سے عوام کو مہنگا آٹا فراہم کرنے کا الزام محکمہ خوراک اور مافیا پر لگایا جا رہا تھا چیئرمین فلور ملز ایسوسی ایشن سندھ چوہدری عامر میں دعویٰ کیا تھا کہ محکمہ خوراک نے جھوٹے الزامات لگا کر کراچی میں 4 اور اندرون سندھ تین فلور ملز کو سیل کیا ہے ان کا دعوی تھا کہ خراب اور گندم کا پورا کوٹہ دیئے بغیر سرکاری ریٹ پر آٹا فروخت کرنے کا کہا جا رہا ہے جو بلیک میلنگ ہے ۔فلور ملز مالکان کے اس دعوے کی نفی سندھ حکومت نے کی. محکمہ خوراک نے چیف سیکرٹری کی منظوری اور ہدایت پر عوام کو یکدم مہنگا آٹا فراہم کرنے والی فلور ملوں ، ڈیفالٹر فلور ملوں اورآٹا چکیوں کے خلاف کارروائی عمل میں لائی گئی جیسے ہی عوام کو لوٹنے والوں کے گرد گھیرا تنگ ہوا تو انھوں نے شور مچانا شروع کر دیا اور عوام کو سستا آٹا فراہم کرنے کے بجائے الزامات لگا کر ہڑتال کی کال دے دی ۔سرکاری ذرائع کا کہنا ہے کہ حکومت سے گزشتہ سیزن اور رواں سیزن میں عوام کو سزا دینے کے حوالے سے جو وعدے کیے گئے تھے وہ پورے نہیں کیے گئے حالانکہ حکومت نے سستا آٹا فراہم کرنے کے لیے گندم فراہم کی ۔فلور ملز مالکان نے حکومت سے گندم بھی حاصل کرلیں اور عوام کو سستا آٹا بھی فراہم نہیں کیا الٹا مارکیٹوں میں آٹے کا بحران پیدا کرنے کی کوشش کی گئی اور حکومت کو بلیک میل کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے ۔حکومت میں بااثر ملزمان کے خلاف کریک ڈاؤن شروع کیا تو کھلبلی مچ گئی ۔کریک ڈاؤن لوڈ کو آنے اور من مانے ریٹ پر آٹا بیچنے کے لئے مل مالکان نے آٹے کے بحران کی افواہ پھیلائی ۔ عوام میں اٹھانا ملنے کا خوف پیدا کرنے کی کوشش کی گئی تاکہ حکومت پر دباؤ بڑھے اور وہ سیل کی جانے والی فلور ملز کو کھول دے ۔لیکن صوبائی وزیر خوراک اور سرکاری مشینری نے بلیک میل ہونے کی بجائے ڈیفالٹر فلور ملوں کے خلاف کارروائی جاری رکھنے کا عندیہ دیا ہے ۔جو فلورملز سیل کی گئی ان کے نام یہ ہیں.زرائع کے لانڈھی ڈسٹرکٹ کورنگی کراچی میں چھاپہ مارکر چار فلور ملز کو سیل کیا گیا،عادل فلور ملز، فرحان فلور ملز، حمزہ فلور ملز اور حیدری فلور ملز شامل ہیں ان میں سے عادل فلور مل کے مالک فلور ملز ایسوسی ایشن کے چیئرمین ہیں جبکہ حیدری فلور مل کے مالک ایسوسی ایشن کے وائس چیئرمین ہیں میڈیا کے مطابق
سندھ میں مہنگا آٹا بیچنا آٹا چکیوں کو مہنگا پڑ گیا سندھ حکومت نے سندھ میں آٹا چکیوں اور ڈیفالٹر فلور ملز کے خلاف کریک ڈاؤن شروع کر دیا۔چیف سیکریٹری سہیل راجپورت کی ہدایت پر افسران و متعلقہ ڈویڑنز کے اسسٹنٹ کمشنرز نے کراچی اور شہید بینظیرآباد ریجن کی مختلف فلور ملز پر چھاپے مارے کاروائیاں کرتے ہوئے 6 فلور ملز کو سیل کر دیا ہے زرائع کے مطابق چیف سیکریٹری سہیل راجپورت کی ہدایت پر افسران و متعلقہ ڈویژنز کے اسسٹنٹ کمشنرز نے چھاپے مارے،کراچی اور شہید بینظیرآباد ریجن کی مختلف فلور ملز پر چھاپے مارے گئے، سندھ حکومت نے سرکاری گندم کے ذخیرے اور آٹے کی قیمت کو نوٹیفائیڈ کرچکی ہے،۔زائد قیمتوں اور منافع خوری کرنے والوں کے خلاف قانونی کارروائی کرتے ہوئے سیل کردیا گیا ، چیف سیکریٹری سندھ کے مطابق لانڈھی ڈسٹرکٹ کورنگی کراچی میں چھاپہ مارکر چار فلور ملز کو سیل کیا گیا، چیف سیکریٹری کے مطابق عادل فلور ملز، فرحان فلور ملز، حمزہ فلور ملز اور حیدری فلور ملز شامل ہیں،جبکہ شہید بینظیرآباد کے دو فلور ملز کو سیل کیا گیا، دریں اثنا قلندری فلور ملز، نواب شاہ اور انڈس فلور ملز نواب شاہ شامل ہیں، چیف سیکریٹری سندھ نے کہاکہ فلور ملز کے لائسنس منسوخی پر مزید کارروائی محکمہ خوراک کرے گا، دریں اثنا کراچی کے فلو ملز مالکان نے بے ضابطگیوں اور انتظامیہ کے ناروا سلوک پر احتجاجاً آج بروز جمعرات دو مارچ سے آٹے کی سپلائی بند کرنے کا اعلان کیا ہے۔چیئرمین فلور ملز ایسوسی ایشن سندھ چوہدری عامر کی جانب سے بدھ یکم مارچ کو میڈیا سے گفتگو میں کہا گیا کہ آج سے کراچی ميں آٹا فراہم نہيں کريں گے۔محکمہ خوراک نے جھوٹے الزامات لگا کر کراچی میں چار اور اندرون سندھ تين فلور ملز کو سیل کیا ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ خراب اور گندم کا پورا کوٹہ ديئے بغيرسرکاری ريٹ پر آٹا فروخت کرنے کا کہا جارہا ہے، جو بلیک میلنگ ہے۔دوسری جانب پنجاب کے شہر جھنگ میں سستا آٹا خریدنے کیلئے ضلعی انتظامیہ نے شہریوں کیلئے شناختی کارڈ دکھانے کی شرط ختم کردی ہے۔ عوام کو سستے آٹے کی فراہمی کو یقینی بنانے کیلئے شہر بھر میں سیل پوائنٹ میں بھی اضافہ کردیا گیا ہے۔ڈسٹرکٹ فوڈ کنٹرولر کا کہا ہے کہ اس طرح سے عوام کو لمبی قطاروں میں نہیں لگنا ہوگا۔ رمضان میں سستے آٹے کی فراہمی یقینی بنائی جائے گی فلور ملز بند ہونے کے باعث کراچی سمیت سندھ بھر میں آٹے کی قلت کا خدشہ پیدا ہوگیا ہے۔محکمہ خوراک سندھ کی تو جانب سے فلور ملز کے خلاف کارروائیوں پر فلور ملز کی ہڑتال کے بعد کراچی سمیت سندھ بھر میں آٹے کی قلت کا خدشہ پیدا ہوگیا ہے۔چیئرمین فلور ملز ایسوسی ایشن سندھ چوہدری عامرنے اس حوالے سے بتایا ہے کہ سرکاری نرخ پر گندم دستیاب نہیں ہے، خراب اور گندم کا پورا کوٹہ ديئے بغيرسرکاری ريٹ پر آٹا فروخت کرنے کا کہا جارہا ہے، جو بلیک میلنگ ہے۔صدر فلور ملز ایسوسی ایشن کا کہنا تھا کہ گندم 120 روپے میں مل رہی ہے، تو آٹا 95 روپے میں کیسے فروخت کریں، جب کہ سرکاری ریٹ پر ملنے والی گندم 10فیصد بھی نہیں مل رہی۔ ایک طرف حکومتی کوٹے کی گندم کہیں بھی دستیاب نہیں، اور دوسری جانب فلور ملز کے خلاف کارروائیاں کی جارہی ہیں۔صدر فلور ملز ایسوسی ایشن نے کہا کہ گندم کی عدم دستیاتی اور احتجاج کے طور پر کراچی کی تمام 92 فلار ملز مکمل طور پر بند ہیں، جب کہ شام تک سندھ کی تمام 180 ملز بند ہو جائیں گی، ہمارا مطالبہ ہے کہ حکومت گندم کی فراہمی یقینی بنائے یا فوری کارروائیاں بند کی جائیں۔