کراچی(نمائندہ خصوصی) صوبائی وزیر اطلاعات شرجیل انعام میمن نے کہا ہے کہ سپریم کورٹ کے دو نہیں چارجج صاحبان نے اعتراض کیا ہے ، دوجج صاحبان نے تو کہہ دیا کہ اس معاملے پر از خود نوٹس بنتا ہی نہیں ۔
جب لاہورہائی کورٹ میں یہ مقدمہ زیر سماعت تو توسپریم کورٹ میں سننے کی ضرورت نہیں تھی۔ انہوں نے کہا کہ جج صاحبان کی اکثریت نے یہ واضح طور پر اپنا موقف دے دیا ہے کہ یہ ازخود نوٹس نہیں بنتا۔ یہ بات انہوں نے پیپلز پنک بس سروس کے افتتاح کے موقع پر صحافیوں کے سوالات کے جوابات دیتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہا کہ کیا سپریم کورٹ میں
اس سے بڑے کیس پینڈنگ نہیں ہیں۔ شہید ذوالفقار علی بھٹو کے عدالتی قتل کافیصلہ پینڈنگ ہے۔ شہید ذوالفقار علی بھٹو قتل ریفرنس کے لئے عدالت کے پاس وقت نہیں۔ ایک ملک میں دوقانون کب تک چلیں گی، لاڈلے کے لئے عدالتیں رات میں کھل جاتی ہیں، کیا ملک میں اس طرح چیزیں چلتی رہیں گی۔ کب تک یہ لاڈلا ازم چلتا رہے گا ۔ انہوں نے کہا کہ لاڈلا ازم نے ملک میں تباہی مچا دی ہے ، لاڈلا ازم ملک کے لئے خطرہ بنتا جا رہا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ ہر جماعت انتخابات کے لئے تیار ہے، لیکن یہ ضمانت کون دے گا کہ عمران خان نئے انتخابات کے نتائج مانیں گے۔ یہ شخص دو تین ہزار بندے لیکر گھوم رہا ہے ڈنڈے اٹھا کر بدمعاشیاں کر رہا ہے اور مولا جٹ بنا ہوا ہے۔ انہوں نے کہا کہ عمران خان ملک میں غلط روایات ڈال رہا ہے ، کل کو کوئی بھی ہزار لوگ لے کر عدالت آسکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ان لوگوں نے پولیس والوں کوڈنڈے مارے ہیں، اس ملک میں اس طرح پہلے کسی نے نہیں کیا۔ افسوس اتنی بدمعاشی کے بعد بھی اس کورلیف مل رہاہے۔
ہم نے بھی عدالتیں اور جیلیں بگھتی ہیں، لیکن ہمیں تو اس طرح کی رعایت کبھی بھی نہیں ملی ۔ انہوں نے کہا کہ مجھے اپنی جماعت اجازت دے اس سے زیادہ لوگ عدالت لیکرجائوں گا
کیا پیپلزپارٹی اتنے لوگ نہیں لاسکتی۔ اگرسیاسی جماعتیں عدالتوں کااحترام کریں گی تولوگ بھی کریں گے۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ
عمران خان کوگرفتارہوناچاہیئے، اس شخص نے مسلسل قانون کی دھجیاں اڑائی ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ کسی بھی زیادتی کے خلاف احتجاج کاحق سب کوحاصل ہے لیکن قانون اور آئین کے اندر رہتے ہوئے احتجاج کیاجائے۔ جیل بھرو تحریک کے سوال پر انہوں نے کہا کہ جیل بھروتحریک والے تاریخ پر تاریخ دے رہے ہیں ، تاکہ کہیں ان کی بات بن جائے ۔ انہوں نے کہا کہ کراچی میں جیل بھرو تحریک میں کوئی نہیں نکلا ۔ ایک سوال پر انہوں نے کہا کہ عمران خان بدمعاشوں اور مافیازکی طرح عدالتوں میں گستے ہیں، یہ عدالتوں کا کام ہے کہ اس کا نوٹس لیا جائے ۔