لاڑکانہ(بیورورپورٹ) قمبر شہدداکوٹ پولیس نے دو ماہ قبل لاڑکانہ سے اغوا شدہ پانچ سالہ کمسن بچی بسمہ جاگیرانی کو بازیاب کرکے دو خواتین سمیت تین مرکزی ملزمان کو گرفتار کرلیا ہے، اس حوالے سے ایس ایس پی قمبر شہدادکوٹ کیپٹن رٹائرڈ صدام حسین نے ایس ایس پی آفس قمبر میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے بتایا کہ دو ماہ قبل 28 دسمبر 2022 کو لاڑکانہ شہر کے تھانہ ولید کی حدود میروخان چوک لاڑکانہ سے نامعلوم عورتیں کمسن پانچ سالہ بچی بسمہ جاگیرانی کو اغوا کر کے فرار ہوگئے تھے جس واقعے کا مقدمہ کرائیم نمبر 2023/02 زیر قلم 364 تعزیرات پاکستان کے تحت تھانہ ولید لاڑکانہ پر درج ہے، جس اغوا واقعے کے بعد ایس ایس پی لاڑکانہ نے بچی کی بازیابی کیلئے ایک جی آئی ٹی ٹیم بہی تشکیل دی تھی، جبکہ آج ایس ایچ او تھانہ وارہ سب انسپیکٹر ذاکر حسین سانڈانو کو خفیہ انفارمیشن ملی کہ اغوا شدہ بچی کو ملزم کہیں دوسری جگہ شفٹ کر رہے ہیں، ایسی اطلاع پر ایس ایس پی قمبر شہدادکوٹ کیپٹن رٹائرڈ صدام حسین نے بروقت ڈی ایس پی وارہ انور علی بروہی اور ایس ایچ او وارھ سب انسپیکٹر ذاکر حسین سانڈانو پر بچی کی بازیابی کیلئے ایک ٹیم تشکیل دی، جس نے گاؤں فیض محمد سوڈھر تحصیل وارھ میں پولیس ٹیم کے ہمراھ کامیاب کارروائی کرتے ہوئے اغوا شدہ بجی بسمہ جاگیرانی کو باحفاظت بازیاب کرالیا ہے جب کہ اغوا میں ملوث تین ملزمان محمد خان شیخ، مسمات آمنہ شیخ اور مسمات عنایتاں خاتوں کو گرفتار کرلیا ہے، دوسری جانب بچی کو باحفاظت بازیاب کرانے پر ورثا نے پولیس کی کارکردگی کو سرہاتے ہوئے ایس ایس پی قمبر شہدادکوٹ کیپٹن رٹائرڈ صدام حسین سمیت ڈی ایس پی وارھ اور ایس ایچ او وارہ کا شکریہ ادا کیا اور پہولوں اور نوٹوں کے ہار پہنائے جبکہ مزید قانونی کارروائی کے بعد بازیاب شدہ بچی اور گرفتار ملزمان کو لاڑکانہ پولیس کے حوالے کر دیا جائے گا۔