کراچی (اسٹاف رپورٹر) سندھ ترقی پسند پارٹی کے چیئرمین ڈاکٹرقادر مگسی نے ڈیجٹیل مردم شماری کو مستر د کرتے ہوئے کہا ہے کہ ہم اس کے نتائج قبول نہیں کرینگے ۔حکمران ملک کو نہیں بچاسکتے ہیں ۔ملک بچانے کے لیے عوام سے بات کرنا ہوگی ۔ملکی قرضہ اتارنے کے لیے ججز ،جنرلوں اور سیاستدانوں کو گرفتار کرکے ان سے لوٹی ہوئی رقم برآمد کی جائے ۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے ہفتہ کو کراچی پریس کلب میں میٹ دی پریس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔اس موقع پر کراچی پریس کلب کے صدر سعید سربازی، سیکرٹری شعیب احمد اور گورننگ باڈی کے عہدیداران نے ڈاکٹر قادر مگسی کو اجرک کا تحفہ پیش کیا اس موقع سینئر صحافی بھی موجود تھے۔ میٹ دی پریس سے خطاب کرتے ہوئے ڈاکٹر قادر مگسی نےکہا کہ پاکستان جن حالات کا شکار ہے اس میں عام آدمی کا کوئی کردار نہیں ہے ۔ ایوب خان سے لے کر مشرف تک ہر ڈکٹیٹر نے ملک کو تباہ کیا ۔انہوں نے کہا کہ پاکستان کو اس وقت نئے سوشل کنٹریکٹ کی ضرورت ہے۔ پی ڈی ایم کے شہباز شریف ،زرداری ،فضل الرحمان اور عمران پاکستان نہیں بچا سکتے ہیں ۔ریاست کو بچانا ہے تو عوام سے بات کرنا ہوگی ۔ڈاکٹر قادر مگسی نے معاشی مسائل کا حل پیش کرتے ہوئے کہا کہ تمام سیاسی پارٹیوں کے سربراہوں ،معیشت دانوں اور سرمایہ کاروں سمیت ایک ہزار اشرافیہ کو کمرے میں بند کردیں۔ان سے رقم منگوا کر ملک کے قرضے اتارے جائیں تو ڈالر 50روپے کا ہوسکتا ہے۔اس طرح ملک کے قرضے اتارے جاسکتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ کبھی کہا جاتا تھا کہ گھاس کھائیں گے اور کشمیر کی آزادی کیلیے ایٹم بم بنائیں گے لیکن باجوہ ڈاکٹرائن نے تو کشمیر مودی کے جھولی میں ڈال دیا ہے ۔پاکستان کے سارے فیصلے اسلام آباد یا پنڈی میں نہیں ہوتے بلکہ کچھ فیصلے عالمی آقاوں کے بھی ہوتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ حکومت کی پہلی ترجیح لاپتہ افراد کو بازیاب کرانا ہونی چاہیے ۔ سیاست دان بنانے کی فیکٹریاں بند کی جائیں اور کرپشن کے خاتمے کے لیے قانون سازی کی جائے ۔انہوں نے کہا کہ بارشیں قدرتی تھیں لیکن سیلاب منصوبہ بندی کا نتیجہ تھا۔زرداری اور بلاول لوگوں کے دکھ بیچنا جانتے ہیں۔انھوں نے سیلاب متاثرین کے نام پر دنیا بھر سے امداد جمع کی۔ابھی تک 60/70لاکھ شہری گھروں سے باہر ہیں۔ڈاکٹر قادر مگسی نے پریس کلب کے نومنتخب عہدیداروں وگورننگ باڈی کے ممبران کو کامیابی پر مبارکباد بھی دی ۔