راولپنڈی (نمائندہ خصوصی ) پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان کی جانب سے جیل بھرو تحریک کے اعلان کے بعد راولپنڈی میں تحریک انصاف دودھڑوں میں تقسیم ہوگئی راولپنڈی کے اراکین اسمبلی ، پارٹی عہدیدار اور کارکنان آج (بروز جمعہ) اجتماعی گرفتاریوں کا اعلان کردیا جبکہ جبکہ نظریاتی گروپ کے نام سے نو تشکیل شدہ دھڑے نے جیل بھرو تحریک میں راولپنڈی کی موجودہ قیادت پر عدم اعتماد کر دیا راولپنڈی کے اراکین قومی و صوبائی اسمبلی اور سابق وفاقی و صوبائی وزرا نے اجتماعی گرفتاریوں کے لئے پہلے سے رجسٹرڈ کارکنان کو نمازِ جمعہ کے بعد لیاقت باغ پہنچنے کی ہدائیت کر دی ہے جیل بھرو تحریک کے لئے مقامی اراکین قومی و صوبائی اسمبلی نے اپنے حلقوں سے 500 کارکنان کی رجسٹریشن مکمل کرنے کا دعویٰ کیا ہے ضلع راولپنڈی میں قومی اسمبلی کے 7 حلقوں سے مجموعی طور پر 3500 کارکنان نے جبکہ صوبائی اسمبلی کے 15 حلقوں سے 7500 کارکنان نے گرفتاری دینے کیلئے رجسٹریشن کرا رکھی ہے دوسری جانب جیل بھرو تحریک سے قبل زید خلیق کیانی کی قیادت میں راولپنڈی میں تحریک انصاف فاونڈرز نظریاتی نام سے نیا دھڑا بھی تشکیل پا گیا ہے ذرائع کے مطابق فاونڈرز نظریاتی گروپ نے جیل بھرو تحریک میں تحریک انصاف راولپنڈی کی موجودہ قیادت کے ساتھ چلنے سے انکار کردیا جبکہ نو تشکیل شدہ دھڑے نے ضمنی و صوبائی الیکشن بھی آزاد حیثیت میں لڑنے کا اعلان کردیا ذرائع کا کہنا ہے کہ زیاد خلیق کیانی کی قیادت میں قائم دھڑے نے تحریک انصاف کے امیدواروں کیخلاف میدان میں اترنے کا فیصلہ کیا ہے کارکنوں اور عوام سے موثر رابطوں اور نظریاتی گروپ کو فعال اور متحرک کرنے کے لئے پنڈی ہاوس کے نام سے دفتر بھی قائم کرلیا گیا ہے۔