کوئٹہ( نمائندہ خصوصی ) بارکھان کے علاقہ میں صوبائی وزیر بلوچستان اسمبلی اور PB-8 سے چار بار ممبر صوبائی اسمبلی رہنے والے عبدالرحمن کھیتران کو کراچی میں گرفتار کر لیا گیا بتایا گیا ہے کہ چند سال قبل سردار عبدالرحمن کے بیٹے نعیم شاہ کے ساتھ سردار کے نجی معاملات پر چپقلش ہو گئی جس پر سردار عبدالرحمن کھیتران نے اپنے ملازم خان محمد مری کے ساتھ مل کر نعیم شاہ پر مقدمات درج کروانے کا منصوبہ بنایا لیکن دونوں جیل چلے گئے سردار عبدالرحمن کھیتران جیل سے باہر آگیا اور خان محمد کے گھر سے اس کے بیٹوں ،بیٹی اور بیوی کو اٹھا کر اپنی نجی جیل میں لے گیا جہاں باپ کی غداری کا بدلہ اس کے بچوں سے لیا جانے لگا اسی دوران خان محمد مری جیل سے واپس آگیا اور سردار عبدالرحمن کھیتران کے بیٹوں سے مل کر اس کے خلاف اغواء اور زنا بالجبر کی درخواستوں سمیت سوشل و الیکٹرونک میڈیا تک رسائی حاصل کر کے سردار عبدالرحمن کھیتران کے خلاف بیان دئے جس کے بعد اس کے دو بیٹوں اور بیوی کی لاش کنوے سے ملی سوشل و الیکٹرونک میڈیا سمیت قومی اسمبلی میں بھی اس واقعہ پر شدید تنقید کے بعد کراچی میں سردار عبدالرحمن کھیتران کو گرفتار کر لیا گیا ہے اور باقی افراد کی بازیابی کے لئے کوششیں شروع کر دی ہیں کرائم ورلڈ انفو کی رپورٹ کے مطابق خان محمد مری کا خاندان سردار عبدالرحمن کھیتران اور اس کے بیٹوں کی جائیداد اور سرداری کی جنگ کی بھینٹ چڑھ گیا اور باپ بیٹے اس خاندان کو ایک دوسرے کو ذیر کرنے کے لئے استعمال کرتے رہے