کوئٹہ ( نمائندہ خصوصی) بلوچستان کے ضلع بارکھان میں کنویں سے خاتون اور دو بیٹوں کی لاشیں ملنے کے واقعے کے بعد پولیس نے صوبائی وزیرعبدالرحمان کھیتران کے گھر پر چھاپہ مارا ہے۔
بچوں کی بازیابی کیلئ پٹیل باغ میں کیلئے صوبائی وزیر عبدالرحمان کھیتران کے گھر چھاپے میں پولیس نے صوبائی وزیر کےمہمان خانے سمیت گھرکے دیگرحصوں کی تلاشی لی۔اس حوالے سے ترجمان پولیس کا کہنا ہے کہ خان محمد مری کے5بچوں کی بازیابی کیلئے چھاپہ مارا گیا ہے، چھاپے کے دوران خواتین پولیس اہلکار بھی موجود تھیں۔قبل ازیں صوبائی وزیر سردارعبدالرحمان کھیتران نے بارکھان واقعے پر اپنا ردعمل دیتے ہوئے کہا تھا کہ میرے خلاف بےبنیاد پروپیگنڈہ کیا جارہا ہے، گزشتہ 10دن سے کوئٹہ میں ہوں، واقعےسے میرا کوئی تعلق نہیں ہے سردارعبدالرحمان کھیتران نے کہا کہ یہ تاثرغلط ہے کہ ہر سردار یا نواب کی ذاتی جیل ہوتی ہے، میڈیا کو دعوت ہے میرے علاقے میں نجی جیل یا کوٹھری ہی ڈھونڈ کر دکھائیں۔یاد رہے کہ صوبائی حکومت نے معاملے کی تحقیقات کیلیے جے آئی ٹی تشکیل دے دی ہے۔ صوبائی وزارت داخلہ کی جانب سے جاری کردہ اعلامیہ کے مطابق ڈی آئی جی لورا لائی ڈویژن جے آئی ٹی کے چیئرمین ہوں گے جبکہ اس میں ایس ایس پی انویسٹی گیشن کوئٹہ اور اسپیشل برانچ بارکھان کا نمائندہ بھی شامل ہیں۔اعلامیہ میں کہا گیا ہے کہ جے آئی ٹی کسی کو بھی ممبر نامزد کر سکتی ہے، 5 رکنی جے آئی ٹی 30دنوں میں اپنی رپورٹ مرتب کر کے پیش کرے گی۔