کراچی نمائندہ خصوصی )سندھ حکومت نے غیر ملکی شہریوں بالخصوص چینی باشندوں کے ڈیٹا کے اندراج اور انہیں سیکیورٹی فراہم کرنے کیلئے شہر کے چیف پولیس آفس (سی پی او) میں فارین سیکیورٹی سیل قائم کیا ہے جس کی تمام ضلعی ہیڈ کوارٹرز میں 31 شاخیں ہیں۔ یہ بات جمعہ کو وزیراعلیٰ ہاؤس میں وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ کی زیر صدارت اجلاس میں سامنے آئی۔ اجلاس میں مشیر قانون مرتضیٰ وہاب، چیف سیکریٹری سہیل راجپوت، سیکریٹری داخلہ سعید منگنیجو، آئی جی پولیس غلام نبی میمن، ایڈیشنل آئی جی سی ٹی ڈی عمران یعقوب منہاس، ایڈیشنل آئی جی کراچی جاوید اوڈھو، ڈپٹی ڈی جی رینجرز، انٹیلی جنس ایجنسیوں کے صوبائی سربراہان اور دیگر نے شرکت کی۔ وزیراعلیٰ سندھ نے کہا کہ کراچی یونیورسٹی جیسے واقعات جہاں چینی اساتذہ پر خودکش حملہ کیا گیا وہ دوبارہ نہیں ہونے دیں گے۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں صوبے میں سی پیک اور نان سی پیک منصوبوں پر کام کرنے والے تمام غیر ملکی شہریوں بالخصوص چینی باشندوں کی سیکورٹی کو مضبوط بنانا ہے۔ انہوں نے پولیس اور دیگر قانون نافذ کرنے والے اداروں کو ایک تفصیلی فول پروف سیکیورٹی پلان بنانے کیلئے ہدایات دی ہیں۔ مراد علی شاہ نے کہا کہ سی پیک اور نان پیک منصوبوں پر کام کرنے والے چینی شہریوں کی سیکیورٹی تمام متعلقہ اسٹیک ہولڈرز کی مشترکہ سیکیورٹی ہے۔ انہوں نے کہا کہ مختلف منصوبوں پر کام کرنے والے چینی شہریوں کی سلامتی کو خطرے میں ڈالنے والا کوئی بھی واقعہ قومی سطح پر اثر انداز ہوگا اور کراچی یونیورسٹی کے واقعے نے نان سی پیک منصوبوں پر کام کرنے والے چینی شہریوں کی سیکیورٹی کے خطرے کو اجاگر کیا۔ وزیراعلیٰ سندھ کو بتایا گیا کہ اس وقت صوبے کے چھ اضلاع میں سی پیک کے 8منصوبے چل رہے ہیں جہاں 4000 کے قریب چینی باشندے کام کر رہے ہیں۔ 2016 میں پولیس نے سندھ میں قائم سی پیک منصوبوں کو سیکیورٹی فراہم کرنے کیلئے ایک اسپیشل پروٹیکشن یونٹ (SPU) بنایا تھا۔ سیکریٹری داخلہ نے کہا کہ سندھ پولیس، پاک فوج، رینجرز، ایف سی اور پرائیویٹ سیکیورٹی گارڈز نیکٹا کے جاری کردہ ایس او پیز کی روشنی میں اسپیشل سیکیورٹی ڈویژن (SSD) کی سائے تلے سی پیک منصوبوں کو سیکیورٹی فراہم کررہے ہیں۔ اجلاس میں بتایا گیا کہ 214 نان سی پیک منصوبے ہیں جن میں حکومت کی سرپرستی میں 21 اور 193 پرائیویٹ اسپانسرڈ ہیں جہاں 2300 چینی باشندے کام کر رہے ہیں۔ آئی جی پولیس غلام نبی نے بتایا کہ کراچی ایئرپورٹ پر اسپیشل برانچ کی جانب سے چینی سمیت تمام غیر ملکی شہریوں کا ڈیٹا رجسٹر کرنے کیلئے فارین انفارمیشن ڈیسک بھی قائم کیا گیا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ایف آئی اے سے درخواست کی گئی ہے کہ وہ غیر ملکی شہریوں کے داخلی و خارجی کے ڈیٹا کیلئے 40 ڈیش بورڈ ٹرمینلز فراہم کرے اور یہ ہونا ابھی باقی ہے۔ وزیراعلیٰ سندھ کو بتایا گیا کہ چینی باشندوں کی سیکیورٹی کیلئے ایک مربوط سیکیورٹی میکنزم تیار کیا جا رہا ہے۔ وزیر اعظم نے انکی (چینی) سیکیورٹی کیلئے ایک قومی ایکشن پلان تشکیل دیا ہے جس کیلئے وزارت داخلہ کے تحت ایک ٹاسک فورس بنائی گئی ہے۔ وزیراعلیٰ سندھ نے آئی جی پولیس کو ہدایت کی کہ مجوزہ سیکیورٹی انتظامات اور ڈیٹا مرتب کرنے کیلئے چینی قونصلیٹ کو باخبر رکھا جائے گا