لاڑکانہ(بیورورپورٹ) لاڑکانہ پولیس نے مقتول خادم میمن کے بلائینڈ مرڈر کیس کو ٹریس کرتے ہوئے قتل میں ملوث مقتول کی بیوی سمیت تین ملزمان کو گرفتار کرلیا ہے جن کی جانب سے اپنے جرم کا بھی اعتراف کیا گیا ہے، تفصیلات کے مطابق 2 فروری پر تھانہ باقرانی کی حدود سے پانی کے تلاب سے ایک نوجوان کی بوری میں بند تشدد زدہ نعش ملی جس کی شناخت خادم حسین میمن رہائشی سچل کالونی لاڑکانہ کے طور پر ہوئی جس کے بعد ایس ایس پی لاڑکانہ نے کیس کو ٹریس کرنے کے لیے جوائنٹ انویسٹیگیشن ٹیم تشکیل دی گئی جس میں ایس ایچ او باقرانی سمیت ٹیکنیکل سٹاف شامل تھے،تشکیل دی گئی ٹیم نے کامیاب کاروائی کرتے ہوئے اس بلائنڈ مرڈر کیس کو ٹریس آئوٹ کرلیا، اور قتل میں ملوث تینوں مرکزی ملزمان کو گرفتار کرلیا ہے، اس حوالے سے ایس ایس پی لاڑکانہ ڈاکٹر محمد عمران خان نے بتایا کہ گرفتار ملزمان میں مقتول کی زوجہ مسمات فہمیدہ میمن، شہزادو ولد محمد نواز بگٹی اور غلام شبیر ولد علی گوہر ڈیرو شامل ہیں جن کی تحویل سے واردات میں استعمال ہونے والے رسی، پلاسٹک کے شاپر اور قینچی بھی برآمد کرلی گئی ہے جبکہ ملزمان نے اپنے جرم کا بھی اعتراف کرلیا ہے، ایس ایس پی نے مزید بتایا کہ ابتدائی تفتیش کے دوران مقتول خادم حسین میمن کی بیوی مسمات فہمیدہ میمن نے منصوبہ بندی کرکے دیگر ملزمان کے ساتھ مل کر اپنے شوہر کو قتل کروایا تھا، قتل کروانے کی وجوہات گھریلو تنازعات تھے، انہوں نے بتایا کہ دوران تفتیش ملزمان نے اعتراف جرم بھی کرلیا، اور مزید انکشاف کیا کہ ملزمان نے مقتول کے گھر پر ہی قتل کر کے نعش کو چھپانے کے ارادے سے گھر دور پانی کے ایک تالاب میں پھینک دیا، کیس کی مزید تفتیش و ضابطے کی کاروائی جاری ہے۔