کراچی (نمائندہ خصوصی ) عدالتی احکامات کے بعد انویسٹی گیشن پولیس نے موچکو علی محمد گوٹھ میں پراسرار طور پر جاں بحق ہونے والے افراد کی قبر کشائی کا فیصلہ کیا۔اس حوالے سے ایس ایس پی انویسٹی گیشن ضلع کیماڑی سلیم شاہ نے اپنی ٹیم کے ہمراہ علی محمد گوٹھ کا دورہ کیا اور علاقے میں قائم غیر قانونی فیکٹریوں کے حوالے سے معلومات جمع کرنے کے ساتھ ساتھ علاقہ مکینوں سے بھی ملاقات کر کے تفصیلات حاصل کیں ۔ایس ایس پی انویسٹی گیشن سلیم شاہ کے مطابق مدعی مقدمہ خادم حسین کی ایف آئی آر کی بنیاد پر قبر کشائی کے لیے درخواست دیںگے جس کے بعد میڈیکل بورڈ تشکیل دیا جائے گا جو لاشوں کا ایگزامن کر کے اجزا محفوظ کریگا۔انھوں نے بتایا کہ آئی جی سندھ غلام نبی میمن نے ٹیم تشکیل دی ہے جس کی ڈی ایس پی ساوتھ سربراہی کر رہے ہیں اور اس ٹیم میں مجھ سے ڈی ایس پی کیماڑی بھی شامل ہیں۔سلیم شاہ نے مزید بتایا کہ کرائم سین کا وزٹ کیا ہے جبکہ انویسٹی گیشن پولیس سائٹیفیک اور ٹیکنیکل گرانڈ پر تحقیقات کریگی جبکہ ڈپٹی کمشنر سے بھی بات کر کے سیل کی گئی فیکٹریوں کو ڈی سیل کریںگے اور وہاں سے نمونے بھی حاصل کیے جائینگے جس کی جوڈیشل مجسٹریٹ سے بھی اجازت مل گئی ہے ، تحقیقات میں جو بھی ذمہ دار ہوگا اس کے خلاف قانونی کارروائی عمل میں لائی جائیگی۔واضح رہے کہ موچکو علی محمد گوٹھ میں پراسرار بیماری سے 18 افراد جاں بحق ہوئے تھے جس میں بچے اور خواتین بھی شامل تھیں ۔