اسلام آباد (کورٹ رپورٹر )اسلام آباد کی عدالت نے سابق وزیر داخلہ شیخ رشید کی درخواست ضمانت مسترد کردی۔ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹ اسلام آباد میں ایڈیشنل سیشن جج طاہر عباس سپرا نے شیخ رشید کی درخواست ضمانت بعد از گرفتاری پر سماعت کی۔شیخ رشید کے وکلا سردار عبدالرازق، انتظار پنجوتھا، پراسیکیوٹر عدنان اور مدعی مقدمہ کے وکیل عدالت میں پیش ہوئے، شیخ رشید کے وکیل سردار عبدالرازق نے ضمانت کی درخواست پر دلائل دیتے ہوئے ایف آئی آر کا متن پڑھا۔۔شیخ رشید کے وکیل سردار عبد الرازق نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ شیخ رشید کی جانب سے سازش اور دو سیاسی جماعتوں کے درمیان تصادم کرانے کے تحت مقدمہ درج کیاگیا، مقدمے میں لگائی گئی دفعات وفاقی یا صوبائی حکومت لگاسکتی ہے، شہری نہیں، مذہبی گروپوں،لسانی گروپوں یاکسی قومیت پرایسابیان نہیں دیا جس پرایسی دفعات لگیں۔انہوں نے کہا کہ شیخ رشید عمران خان سے ملاقات کرکے آئے اور عمران خان کے بیان کا ذکر کیا، آصف زرداری کی جانب سے صرف عمران خان کے خلاف ہتک عزت کا دعویٰ کیا گیا۔شیخ رشید کے وکیل نے عدالت سے درخواست ضمانت منظورکرنےکی استدعا کی۔پراسیکیوٹر نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ اسلام آباد ہائیکورٹ نے نوٹس معطل کیا، مقدمہ درج کرنے سے نہیں روکا، دوران مقدمہ تفتیش کرنا قانون کے مطابق ہے ،اسلام آباد ہائیکورٹ نے روکا بھی نہیں۔پراسیکیوٹر نے کہا کہ شیخ رشید کا بیان انتہائی اشتعال پھیلانے پرمبنی ہے، انہوں نے کوئی عام جرم نہیں کیا، سزا 7 سال تک ہے۔بعد ازاں عدالت نے فریقین کے دلائل سننے کے بعد شیخ رشید کی درخواست ضمانت پر فیصلہ محفوظ کیا جسے اب سنا دیا ۔