انقرہ /دمشق (نیٹ نیوز مانٹرنگ ڈیسک/ایجنسیاں )ترکیہ اور شام میں زلزلے سے ہلاکتوں کی تعداد 9 ہزار200 سے تجاوز کرگئی، ملبے میں پھنسے زندہ افراد کو بچانےکے لیے ریسکیو ورکرز کی کوششیں جاری ہیں، زلزلے کے بعد سے اب تک 120 سے زائد آفٹر شاکس آچکے ہیں۔شدید سردی اور بعض علاقوں میں برفباری کے باعث متاثرین کو کٹھن حالات کا سامنا ہے اور آفٹرشاکس کے باعث لوگ شدید خوفزدہ بھی ہیں۔ امریکی جیولوجیکل سروے کے مطابق 7.8 شدت کے زلزلے کے بعد 7.6 شدت کا ایک اور زلزلہ آیا، جس نے مزید تباہی پھیلائی۔
ترکیہ اور شام میں کم و بیش 6ہزار سے زائد عمارتوں کو نقصان پہنچا، سرکاری اعداد و شمار کے مطابق زلزلے سے ترکیہ میں 5ہزار 434 جب کہ شام میں ایک ہزار 832 افراد جان سےگئے، مجموعی طور پر 20ہزار سے زائد افراد زخمی ہیں۔ ترک اورشامی میڈیا کی رپورٹس کے مطابق
ترکیہ اور شام میں زلزلے سے ہلاکتوں کی تعداد 9 ہزار 200 سے بڑھ گئی ہیں، ملبے میں پھنسے زندہ افراد کو بچانے کےلئے ریسکیو ورکرز نے کوششیں تیز کر دیں ،زلزلے کے بعد سے اب تک 250 سے زائد آفٹر شاکس آچکے ہیں،شدید سردی اور بعض علاقوں میں برفباری کے باعث متاثرین کو کٹھن حالات کا سامنا ہے اور آفٹرشاکس کے باعث لوگ شدید خوفزدہ ہوگئے ۔ امریکی جیولوجیکل سروے کے مطابق 7.8 شدت کے زلزلے کے بعد 7.6 شدت کا ایک اور زلزلہ آیا، جس نے مزید تباہی پھیلائی۔ترکیہ اور شام میں کم و بیش 5 ہزار 600 سے زائد عمارتوں کو نقصان پہنچا، زلزلے سے ترکیہ میں ہزار 921 جبکہ شام میں ایک ہزار 420 افراد جان سے گئے، مجموعی طور پر 16ہزار سے زائد افراد زخمی ہیں۔ امریکی جیولوجیکل سروے کے مطابق زلزلے کی شدت 7.8 ریکارڈ کی گئی تھی، زلزلے کا مرکز ترکیہ سے جنوب میں غازی انتپ صوبے کے علاقے نرداگی میں تھا جبکہ زلزلے کی گہرائی 17.9 کلومیٹر تھی، اس صوبے کی آبادی تقریباً 20 لاکھ ہے اور یہ صوبہ شام کے قریب ہے جس کی وجہ سے شام میں بھی بڑے پیمانے پر تباہی مچی۔ترک میڈیا کے مطابق زلزلے کے شدید ترین جھٹکے ایک منٹ تک محسوس کیے گئے، جھٹکوں کے باعث لوگ سڑکوں پر نکل آئے۔ترک صدر نے ترکیہ بھر میں ایمرجنسی نافذ کردی ہے اور ملک بھر میں ایک ہفتے کے سوگ کا بھی اعلان کیا ہے، ترکیہ میں ایک ہفتے تک پرچم سرنگوں رہےگاجبکہ 13 فروری تک اسکول بند کردئیے گئے ، غازی انتپ اور حاطے ائیرپورٹ پر سول پروازیں معطل کردی گئی۔