اسلام آباد(نمائندہ خصوصی)ایوان بالا میں حکومت اور اپوزیشن کے درمیان منگل کو ایک دفعہ پھر نوک جھونک تلخ کلامی میں تبدیل ہوئی ،اپوزیشن نے جہاں وزرا کی عدم موجودگی پر ایوان میں احتجاج کیا وہاں دو بار ایوان سے واک آوٹ بھی کیا۔چیئر مین صادق سنجرانی نے سینیٹ اجلاس کی صدارت کی۔محسن عزیز کی تقریر کے دوران سینیٹر بہرامند تنگی نے بات کی تو فیصل جاوید نے روکا۔بہرامند تنگی، محسن عزیز اور فیصل جاوید کے درمیان تلخ جملوں کا تبادلہ ہوا۔فیصل جاوید کے بات کرنے پر بہرامند تنگی نے انہیں بے شرم کہا۔بےشرم کہنے پر محسن عزیز بھی اپنی نشست پر کھڑے ہوگئے۔بہرامند تنگی نے کہا کہ میں نے آپ کو نہیں فیصل جاوید کو بے شرم کہا ہے،۔بہرامند تنگی نے چئیرمین سے مخاطب ہو کر کہا کہ محسن عزیز نے مجھے گالی دی ہے۔میں اس لوہار کے بچے کو جانتا ہوں۔فیصل جاوید نے کہا کہ بہرامند تنگی کو باہر نکالیں،چئیرمین سینیٹ تمام ارکان اپنی نشست پر بیٹھنے کی تلقین کرتے رہے۔بہرامند تنگی کے الفاظ پر اپوزیشن نے ایوان ست واک آوٹ کیا۔ملک کی خراب معاشی صورتحال کے معاملے پر سینیٹر محسن عزیز کی جانب سے تحریک التوائ پیش پر رائے شماری کے بعد تحریک مسترد کی گئی تو اپوزیشن نے ایک بار پھر واک آوٹ کیا۔تحریک التواء کے حق میں 19 اور مخالفت میں 25ووٹ آئے،سینیٹ میں وزارت سیفران کا تحریری جواب میں بتایا کہ 2022 میں پاکستان میں افغانستان سے آئے افغان پناہ گزینوں کی رجسٹر تعداد 13 لاکھ سے تجاوز کر گئی۔وفاقی حکومت نے افغان پناہ گزینوں کی رجسٹریشن میں 31 مارچ تک توسیع کردی ہے۔رجسٹریشن مکمل یونے کے بعد یہ تعداد بڑھ جائے گی، وزیر مملکت شہادت اعوان نے ایوان کو بتایا کہ آوارہ کتوں کی مرکزی پناہ گاہ اسلام آباد میں ترلائی کے قریب بنائی جا رہی ہے۔