اسلام آباد (کامرس رپورٹر )آئی ایم ایف کے ساتھ توانائی کے شعبے میں تکنیکی مذاکرات (آج )پیر 6 فروری کو ہوں گے۔ وزارت خزانہ کے حکام کے مطابق مذاکرات سے متعلق وزارت خزانہ کے حکام نے بتایا کہ آئی ایم ایف کسان پیکیج، بلوچستان زرعی ٹیوب ویلز اور آزاد کشمیر کیلئے سبسڈی پر آمادہ ہوگیا ہے، تاہم دونوں کے درمیان برآمد کنندگان کو توانائی کی سبسڈی ختم کرنے اور محصولات میں شارٹ فال پر اختلاف برقرار ہے۔حکام کے مطابق آئی ایم ایف یہ سمجھتا ہے کہ محصولات کا شارٹ فال 840 ارب روپے ہے، جب کہ ٹیکس شارٹ فال 400 ارب سے 450 ارب روپے ہو سکتا ہے۔ اس سلسلے میں محصولات کے شارٹ فال کیلئے اقدامات بھی تجویز کیے گئے ہیں۔مذاکرات میں آئی ایم ایف کی جانب سے ترقیاتی فنڈ اور اخراجات میں کٹوتی کی تجویز دی گئی ہے، مزید برآں بعض شعبوں کو حاصل سیلز ٹیکس اور انکم ٹیکس کا استثنیٰ ختم کرنے کی تجویز بھی شامل ہے۔حکومت نے اس امید کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ آئی ایم ایف سے معاملات جلد طے کرلیے جائیں گے، 7 فروری سے میڈیم ٹرم بجٹ فریم ورک پر بات شروع ہوگی۔