اسلام آباد( نمائندہ خصوصی ) نیشنل الیکٹرک پاور ریگولیٹری اتھارٹی( نیپرا) نے دس سالہ سستا بجلی پیداواری پلان آئی جی سیپ جاری کر دیا جس سے سستی بجلی کی پیداوار مہنگائی پر قابو پانے اور روپے کی بےقدری بھی رکے گی ۔ نیپرا کے مطابق دس سالہ سستا بجلی پیداواری پلان آئی جی سیپ جاری کیا گیا ہے جس کے مطابق آئندہ دس سالوں میں ملک میں بجلی کا 44 ہزار 668 میگاواٹ طلب کا تخمینہ ہے ،مسال 2031 تک بجلی کی پیداوار درآمدی فیول سے مقامی ذرائع پر منتقل ہوگی جبکہ مقامی ذرائع سے بجلی کی پیداوار توانائی کے گردشی قرض کو کم کرنے میں مدد دےگی سستا بجلی پیداواری پلان 2031 تک ہے مقصد سستی بجلی کا حصول ہے، این ٹی ڈی سی نے آئی جی سیپ سے متعلق درخواست ستمبر میں نیپرا میں جمع کروائی تھی اکتوبر 2022 میں نیپرا نے این ٹی ڈی سی کے آئی جی سیپ پر سماعت کی تھی سیپ کے تحت بجلی کی پیداوار کو درآمدی فیول سے مقامی ذرائع پر منتقل کرنا ہے۔سستی بجلی پیداوار مہنگائی پر قابو پانے اور روپے کی بےقدری بھی روکے گی، مقامی زرائع سے بجلی پیداوار گردشی قرض پر قابو پانے میں مدد دے گی، پلان سے پانی سمیت سولر اور ونڈسمیت دیگر مقامی فیول سے بجلی پیداوار کو ترجیح ملے گی، آئی جی سیپ کے تحت بجلی کے پیداواری پلانٹ مسابقتی بولی پر لگیں گے، پلان کے تحت مدت پوری کرنے والے مہنگے پلانٹس ختم ہوتے جائیں گے۔آئی جی سیپ کی حتمی منظوری مشترکہ مفادات کونسل سے لی جائے گی دس سالہ پلان میں بجلی کی زیادہ سے زیادہ طلب کاتخمینہ 44ہزار 668 میگاواٹ ہے، تخمینہ دس سالوں میں 5.42فیصد جی ڈی پی گروتھ کی بنیاد پر ہے۔ نیپرا کے مطابق جی ڈی پی 4.30فیصد کی بنیاد پر بجلی طلب کازیادہ سے زیادہ تخمینہ 41 ہزار 338میگاواٹ ہے،جی ڈی پی گروتھ 3.4فیصد کی بنیاد پر بجلی طلب کا زیادہ سے زیادہ تخمینہ 38744میگاواٹ ہے۔