کراچی( اسٹاف رپورٹر )
کراچی یونین آف جرنلسٹس نے میڈیا ہاٶسز میں تنخواہوں کی عدم ادائیگی، تاخیر سے ادائیگی اور میڈیا ورکرز کی جبری برطرفیوں پر جنرل کونسل کے فیصلے کے تحت "میڈیا ورکز بچاٶ تحریک” شروع کرنے کا فیصلہ کیا ہے کراچی یونین آف جرنلسٹس نے میڈیا مالکان کو متنبہ کیا ہے کہ وہ اپنی روش تبدیل کریں بصورت دیگر کے یو جے ماضی کی طرز پر ان کے دفاتر اور گھروں کا گھیراو کرے گی۔ کراچی یونین آف جرنلسٹس کے سالانہ انتخابات کے بعد نومنتخب مجلس عاملہ کے پہلے اجلاس میں میڈیا ہاوسز کی صورتحال پر تشویش کا اظہار کیا گیا اجلاس کو بتایا گیا کہ جنگ گروپ میں تنخواہیں دو سے تین ماہ کی تاخیر سے ادا کی جارہی ہیں جنگ انتظامیہ نے روزنامہ جنگ، دی نیوز اور جاوید پریس میں تنخواہوں کی ادائیگی میں تاخیر کو معمول بنالیا ہے جبکہ بول نیوز اور نیوز ون میں بھی دسمبر کی تنخواہ تاحال ادا نہیں کی گئی ہے اجلاس کو بتایا گیا ہے کہ کئی دیگر اخبارات اور نیوز چینلز بھی وقت پر تنخواہیں ادا نہیں کررہے ہیں جبکہ آج ٹی وی سے ملازمین کی جبری برطرفیوں کا سلسلہ جاری ہے ان سے زبردستی استعفے لیے جارہے ہیں۔ سما ٹی وی سے بھی کئی ملازمین کو بیک جنبش قلم برطرف کیا گیا ہے بانی پاکستان کا اخبار کہلانے والے روزنامہ ڈان نے بھی میڈیا ورکرز کی جبری برطرفیوں کا سلسلہ بند نہیں کیا ہے اور گذشتہ دنوں مزید تین ملازمین کو فارغ کردیا گیا ہے روزنامہ ڈان نے ملازمین کی تنخواہوں میں کی جانے والے کٹوتیاں بھی تاحال بحال نہیں کی ہیں جبکہ دنیا نیوز، جیو نیوز میں بھی تنخواہوں میں کی گئی کٹوتیاں مکمل بحال نہیں ہوئی ہیں اجلاس میں جنرل کونسل کے فیصلے کے تحت "میڈیا ورکرز بچاٶ تحریک” شروع کرنے کا فیصلہ کیا گیا جس کے پہلے مرحلے میں میڈیا مالکان کو خطوط لکھے جائیں گے اور ان سے مطالبہ کیا جائے گا کہ وہ اپنی روش تبدیل کریں اجلاس میں کہا گیا کہ اس ساری صورتحال کے ذمے دار چند میڈیا مالکان ہیں جنہوں نے آپس میں ایک اتحاد قائم کرلیا ہے اور ایک جیسے میڈیا ورکر دشمن اقدامات کرتے ہیں اور باقی میڈیا مالکان ان کی نقل کرتے ہیں اجلاس میں وفاقی اور صوبائی حکومتوں سے تمام میڈیا ہاوسز کو پچھلے دس سالوں میں ملنے والے سرکاری اشتہارات اور اس کی مد میں ادا کی جانے والی رقوم کی تفصیلات حاصل کرنے کے لیے خطوط لکھنے کا بھی فیصلہ کیا گیا جبکہ پرائیویٹ اشتہاری ایجنسیز سے بھی میڈیا ہاوسز کے بزنس کے بارے میں تفصیلات حاصل کی جائیں گی۔ اجلاس میں "میڈیا ورکرز بچاو تحریک” کے اگلے مرحلوں پر بھی غور کیا گیا اور طے پایا کہ ماضی کی طرز پر دیگر مزدور تنظیموں اور سول سوسائٹی کو بھی اس تحریک میں شامل کیا جائے گا اور صحافی مزدور ایکشن کمیٹی کو دوبارہ سے فعال کیا جائے گا اجلاس میں دیگر مزدور تنظیموں اور سول سوسائٹی سے رابطوں کے لیے کمیٹی کے قیام سمیت آئندہ سال 2023-24 کے لیے الیکشن کمیٹی اور اسکروٹنی کمیٹی سمیت مختلف کمیٹیز بھی قائم کی گئیں۔