اسلام آباد(نمائندہ خصوصی )وفاقی کابینہ نے پشاور پولیس لائنز کی مسجد میں خودکش حملے کے خلاف متفقہ طور پر قرارداد مذمت منظور کرتے ہوئے واضح کیا ہے کہ دہشت گردی کی ہر قسم کا مکمل خاتمہ اور عوام کے جان ومال کے تحفظ کو یقینی بنایاجائےگا، پاکستانیوں کے خون کے ایک ایک قطرے کا حساب لیں گے،خیبرپختونخوا کی پولیس اورکاﺅنٹر ٹیررازم ڈیپارٹمنٹ کی تنظیم نو کی جائے گی، معیاری تربیت، جدید اسلحے سمیت ضروری سازوسامان کی فراہمی کےلئے ٹھوس اقدامات کئے جائیں گے ،دہشت گردوں کے خلاف قومی اتحاد، یک جہتی اور ایک آواز ہوناوقت کی ضرورت ہے۔ بدھ کو وزیراعظم محمد شہبازشریف کی زیرصدارت وفاقی کابینہ کے بدھ کو منعقدہ اجلاس میں پشاور پولیس لائنز کی مسجد میں خودکش حملے کے خلاف متفقہ طور پر قرارداد مذمت منظور کی گئی۔ وفاقی کابینہ پاکستان کے عوام اور ا±ن کی منتخب حکومت کی نمائندگی کرتے ہوئے 30 جنوری 2023 کو پولیس لائنزپشاور کی مسجد میں دہشت گردی کے اندوہناک واقعہ کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے تمام متاثرہ خاندانوں سے دلی تعزیت اور ہمدردی کرتی ہے۔ پوری قوم شہداءکے اہل خانہ کے غم میں برابر کی شریک ہے۔ اللہ تعالی شہداءکو بلند درجات عطا فرمائے، لواحقین کو صبر اور زخمیوں کو صحت دے۔ اعلامیہ میں کہاگیاکہ وفاقی کابینہ واضح کرتی ہے کہ اللہ تعالی کے گھر میں سربسجود مسلمانوں کو نشانہ بنانے والے مسلمان نہیں ہوسکتے اور نہ ہی انسان کہلانے کے حقدار ہیں۔ قرآن وسنت اور پیغام پاکستان کی صورت امت کے نمائندہ اورجید علماءکرام کی متفقہ رائے کی روشنی میں ایسے واقعات قطعاً حرام اور اسلام کے احکامات کے صریحاً خلاف ہیں۔ اعلامیہ میں کہاگیاکہ کابینہ اپنے اِس پختہ عزم وارادے کا اظہار کرتی ہے کہ دہشت گردی کی ہر قسم کا مکمل خاتمہ اور عوام کے جان ومال کے تحفظ کو یقینی بنایاجائےگا، پاکستانیوں کے خون کے ایک ایک قطرے کا حساب لیں گے۔ خیبرپختونخوا کی پولیس اورکاﺅنٹر ٹیررازم ڈیپارٹمنٹ کی تنظیم نو کی جائے گی، معیاری تربیت، جدید اسلحے سمیت ضروری سازوسامان کی فراہمی کے لئے ٹھوس اقدامات کئے جائیں گے تاکہ مستقبل میں ایسے سانحات سے بچا جاسکے۔ کابینہ نے ملک کی تمام سیاسی قوتوں پر زور دیا کہ دہشت گردوں کے خلاف قومی اتحاد، یک جہتی اور ایک آواز ہوناوقت کی ضرورت ہے، سیاسی تقسیم اور رنجشوں کو ایک طرف رکھتے ہوئے ملک اور عوام کے مفاد میں تمام سیاسی قوتیں ایک ہوں اور متفقہ طور پر دہشت گردی کے خاتمے کے ایجنڈے پر جمع ہوں تاکہ قومی دفاع، سلامتی اور امن ومعیشت کے تقاضوں کا موثر انداز میں تحفظ یقینی ہوسکے۔