اسلام آباد (نمائندہ خصوصی)احتساب عدالتوں پر کام کا دباﺅ ختم ،ایک ماہ میں 30 ریفرنسز نیب کو واپس کر دیے گئے،نیب ترامیم کے بعد 1 ماہ میں 3 ارب روپے سے زائد کی کرپشن کے 30 ریفرنسز نیب کو واپس کیے گئے ہیں،نیب کو واپس بھیجے گئے ریفرنسز میں تمام گرفتار ملزمان کی ضمانتیں منظورکر لی گئیں۔نیب عدالتوں کے مطابق واپس بھیجے گئے تمام ریفرنسز میں کرپشن کی رقم 500 ملین سے کم تھی، نیب آرڈیننس میں ترمیم کے بعد احتساب عدالت کو ان ریفرنسز کی سماعت کا اختیار نہیں رہا تھا۔اردو یونیورسٹی میں 100 ملین سے زائد کرپشن کا ریفرنس بھی واپس بھیج دیا گیا، جس کے ملزمان میں سابق وائس چانسلر اردو یونیورسٹی ڈاکٹر ظفر اقبال و دیگر نامزد تھے۔سابق ڈی جی کے ڈی اے ناصر عباس و دیگر کے خلاف ریفرنسز بھی نیب کو واپس بھیج دیے گئے۔ناصر عباس و دیگر کے خلاف 354 اور 200 ملین روپے کی کرپشن کے ریفرنسز زیرِ سماعت تھے، ناصر عباس ان ریفرنسز میں مفرور ہیں۔احتساب عدالت کا کہنا ہے کہ مفرور ملزمان سے متعلق نیب قانون کے مطابق کارروائی کرے، معذور بچوں کے فنڈز میں 250 ملین کی کرپشن کا ریفرنس بھی نیب کو واپس بھیج دیا گیا ہے۔واپس بھیجے گئے ریفرنسز میں زمینوں کی غیر قانونی الاٹمنٹ کے ریفرنس بھی شامل ہیں۔منظر امام مہکری، اعجاز بلوچ اور کرم دین پنہیار کے خلاف ریفرنس بھی واپس نیب کو بھیج دیے گئے۔
1