اسلام آباد(نمائندہ خصوصی)دنیا میں کرپشن پر نظر رکھنے والے ادارے ٹرانسپیرنسی انٹرنیشنل نے اپنی تازہ سالانہ رپورٹ ’کرپشن پرسیپشن انڈیکس 2022 میں پاکستان کو درجہ بندی کے اعتبار سے 180 کی فہرست میں گزشتہ سال کی طرح بدستور 140 ویں نمبر پر برقرار رکھا ہے۔نئی رپورٹ میں اس بات کا انکشاف کیا گیا ہے کہ پاکستان میں کرپشن میں اضافہ ہوا ہے، جس کے بعد پاکستان کرپٹ ممالک کی فہرست میں 41 ویں نمبر پر آگیا ہے۔ٹرانسپیرنسی انٹرنیشنل کی جانب سے 31 جنوری بروز منگل کرپشن پرسیپشن انڈیکس 2022 کی رپورٹ جاری کی گئی ہے۔ٹرانسپیرنسی انٹرنیشنل کی رپورٹ کے مطابق دنیا کے 95 فیصد ممالک کرپشن میں کمی لانے میں ناکام ہوئے ہیں اور 2 تہائی ممالک میں بدعنوانی سنگین مسئلہ بن گئی ہے۔رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ بھارت اور بنگلا دیش کے سی پی آئی اسکور میں حالانکہ کوئی فرق نہیں آیا تاہم یہ ممالک کالے قوانین کے ذریعے آزادی اظہار رائےاور حکومت پر تنقید کرنے والوں کو نشانہ بنا رہے ہیں۔پاکستان کے حوالے سے ٹرانسپرنسی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ پاکستان میں کرپشن میں اضافہ ہوا ہے، 10سال میں پہلی بار کرپشن پرسپشن انڈیکس کم ہوکر27 ہوگیا ہے۔رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ پاکستان کا کرپشن اسکور 10سال کی کم ترین سطح پر آگیا ہے، عمران دور میں کرپشن 6 درجے تک بڑھ گئی تھی۔ عمران خان کے دور میں کرپشن بڑھتی رہی۔رپورٹ میں درجہ بندی کے حوالے سے پاکستان کا تذکرہ کرتے ہوئے بتایا گیا ہے کہ 180ممالک کی فہرست میں پاکستان کی رینکنگ 140 ویں نمبر پر برقرار ہے۔ جب کہ سال 2012 میں پی پی دور میں پاکستان کا اسکور 100میں سے 27تھا۔ سال 2018 میں پاکستان کا کرپشن اسکور 33 ، اور سال 2019 میں پاکستان کا کرپشن اسکور 32 تھا۔اسی طرح سال 2020 میں پاکستان کا کرپشن اسکور 31 رہا، 2021میں پاکستان کا کرپشن اسکور 28 پر پہنچ گیا تھا۔ 2022 میںپی ٹی آئی اور پی ڈی ایم دور میں کرپشن اسکور مزید گر کر 27تک آگیا۔