کراچی(نمائندہ خصوصی ) وفاقی وزیر برائے تخفیف غربت و سماجی تحفظ اور بینظیر انکم سپورٹ پروگرام کی چیئرپرسن شازیہ عطا مری نے کہا ہے کہ متحدہ حکومت عوام کو درپیش چیلنجز سے بخوبی آگاہ ہے اور حکومت خصوصاً کم اور متوسط آمدنی والے طبقوں کو موجودہ معاشی صورتحال کی وجہ سے درپیش مشکلات کو دور کرنے کے لیے مختلف اقدامات اٹھائیں جا رہے ہیں۔ان باتوں کا اظہار آج انہوں نے سندھ گورنمنٹ اسپتال شاہ فیصل کالونی میں ہیلتھ اینڈ نیوٹریشن کنڈیشنل کیش ٹرانسفر پروگرام کے تحت بینظیر نشوونما سینٹر کی افتتاحی تقریب کے دوران میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ وفاقی وزیر نے کہا کہ ملک بھر میں بچوں کی بڑی تعداد کو غذائیت کی کمی اور سٹنٹنگ کے مسئلے کا سامنا ہے۔ بی آئی ایس پی نے یہ پروگرام ورلڈ فوڈ پروگرام کے تعاون سے شروع کیا ہے۔ پروگرام کے تحت ملک کے 119 اضلاع میں 364 نشونما مراکز کھولے جائیں گے۔ جہاں BISP کے ساتھ رجسٹرڈ حاملہ خواتین کو غذائیت سے بھرپور فوڈ سپلیمنٹس کی سہولیات فراہم کی جائیں گی۔
انہوں نے کہا کہ زچہ و بچہ کی غذائی قلت کے مسئلے سے نمٹنے کے لیے ایسے مراکز پورے ملک میں شروع کیے جا رہے تاکہ جو ماں اور بچےکمزور قوت مدافعت اور بیماریوں کا باعث بنتے ہیں اس سے نمٹا جائے۔ شازیہ مری نے کہا کہ سندھ حکومت بھی کوششوں میں حصہ لے رہی ہے اور بی آئی ایس پی کے نشونما پروگرام کی حمایت کر رہی ہے۔ وفاقی وزیر نے دیگر صوبوں پر زور دیا کہ وہ زیادہ سے زیادہ مستحق خواتین کو کوریج فراہم کرنے اور غذائی قلت اور سٹنٹنگ کے مسائل کو مؤثر طریقے سے حل کرنے کے لیے سندھ حکومت کے اقدامات کو دہرائیں۔ سنگین معاشی چیلنجوں کے بارے میں پوچھے گئے سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ پی ڈی ایم کو صرف ملک و قوم کے بہترین مفاد میں کنڈی کا تاج پہنایا گیا تھا اور مخلوط حکومت مسائل کے حل کے لیے پرعزم تھی لیکن بعد میں آنے والے سیلاب نے صورتحال کو مزید خراب کردیا۔
انکا مزید کہنا تھا کہ پاکستان کو موسمیاتی تبدیلی کے سنگین اثرات کا سامنا ہے جو ایک عالمی مسئلہ ہے اور ہم ابھرتے ہوئے چیلنجز سے نمٹنے کے لیے نہ صرف اقدامات کر رہے ہیں لیکن ہم اس معاملے کو بین الاقوامی سطح پر موثر انداز میں اٹھا رہے ہیں۔ وزیر اعظم میاں محمد شہباز شریف نے سیلاب کی تباہی کے فوری بعد بی آئی ایس پی کے ذریعے سیلاب متاثرین کے لیے 70 ارب روپے فراہم کیے اور بی آئی ایس پی کے نیوٹریشن پروگرام کے لیے ایک ارب روپے کی منظوری بھی دی۔ موجودہ حکومت قوم کو درپیش تمام مسائل سے نمٹنے کے لیے پرعزم ہے اور معاشی استحکام کے لیے آئی ایم ایف سے مدد لینے کا فیصلہ ایک مشکل مگر ناگزیر قدم تھا۔ انہوں نے کہا کہ حکومت ملکی مفادات اور قوم کے مسائل کو ترجیح دیتے ہوئے آئی ایم ایف سے ڈیل کرے گی۔ شازیہ مری نے کہا کہ پی ٹی آئی کی 4 سالہ پچھلی حکومت نے معیشت کو تباہ کیا، بے جا آسائشوں پر فضول خرچی کی اور اربوں روپے کی کرپشن کی۔
سویڈن میں توہین رسالت کے عمل پر پوچھے گئے ایک سوال پر وفاقی وزیر شازیہ مری نے اس عمل کی سخت الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے یورپی یونین پر زور دیا کہ وہ ایسے اقدامات کی روک تھام کے لیے مناسب اقدامات کرے جس سے نہ صرف لاکھوں مسلمانوں بلکہ دنیا کے جمہوری اور سیاسی طور پر باشعور شہریوں کے جذبات مجروح ہوں۔اس موقع پر وفاقی وزیر نے پشاور میں ٹریفک حادثات اور دھماکوں میں شہریوں کے جان و مال کی شہادت پر گہرے دکھ اور افسوس کا اظہار کیا۔ پشاور میں دہشت گردی کے واقعے کی مذمت کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ پاکستانی قوم نے دہشت گردی کے خلاف جنگ میں بے مثال قربانیاں دی ہیں اور ملک اس لعنت کے خاتمے کے لیے پرعزم ہے۔ اس موقع پر سندھ کے صوبائی وزیر برائے سماجی بہبود ساجد جوکیو نے کہا کہ غذائی قلت صوبے بالخصوص ضلع تھرپارکر میں بہت سے بچوں کی موت کی وجہ ہے اور بی آئی ایس پی پروگرام اس مسئلے کے حل میں مددگار ثابت ہوگا۔