لاڑکانہ (بیورورپورٹ )
لاڑکانہ کے لینار کینسر اسپتال میں خواتین میں بچہ دانی کے کینسر کے متعلق سیمینار کا انعقاد، ترقی یافتہ ممالک میں یہ بیماری ستر فیصد تک ختم ہو چکی ہے، تاہم پاکستان میں اب بھی خواتین کی بڑی تعداد سرویکل کینسر کا شکار ہے، اور ہر سال پانچ ہزار سے زائد خواتین اس مرض میں مبتلہ ہو رہی ہیں، پروفیسر ارم ناز تفیصلات کے مطابق عالمی ادارہ صحت کی جانب سے جنوری 2023 کو خواتین میں سرویکل کینسر کی آگاہی کے طور پر منایا جارہا ہے، اس سلسلے میں لاڑکانہ کے لینار کینسر اسپتال میں بھی متعلقہ مرض کے متعلق آگاہی سیمینار کا انعقاد ہوا جس میں شیخ زید وومن اسپتال لاڑکانہ کی ڈاکٹرز اور نرسز نے شرکت کی، سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے ڈاریکٹر لینار پروفیسر عبدالصمد شیخ اور ہیڈ آنکالوجی پروفیسر ارم ناز اور ڈاکٹر عبدالغفار شیخ کا کہنا تھا کہ خواتین میں بچہ دانی کا کینسر ایک قابل علاج مرض ہے، تاہم دنیا کے ترقی یافتہ ممالک میں بروقت علاج اور مکمل آگاہی سے ستر فیصد تک اس مرض کا خاتمہ ہوچکا ہے، لیکن پاکستان میں خواتین کی ایک بہت بڑی تعداد اس مرض کا شکار ہے، اور سال 5 ہزار سے زائد خواتین اس مرض میں مبتلہ ہورہی ہیں، انکا مزید کہنا تھا کہ اس مرض سے بچائو کے لیے 16 سال سے 30 سال کی عمر کی لڑکیوں اور خواتین کو اس مرض سے بچائو کے لیے ویکسینیشن کروانی چاہئیے جبکہ 30 سال سے زائد کی عمر کی خواتین کو پیپ سمیئر ٹیسٹ کروانا چاہئیے تاکہ اگر کہیں وہ اس بیماری میں مبتلہ ہیں تو بروقت علاج ممکن ہو سکے، سیمینار میں شریک دیگر ماہر ڈاکٹرز کا کہنا تھا کہ سرویکل کینسر کے متعلق بروقت آگاہی اور علاج کئی قیمتی جانوں کو بچا سکتی ہے، خاص کر دیہی علاقوں میں خواتین کو۔اس مرض کے متعلق آگاہی دینے کی ضرورت ہے، تقریب میں ڈاکٹر عبدالخالق تنیو، ڈاکٹر عبدالغنی شیخ، ڈاکٹر اختر چانڈیو، ڈاکٹر اکرم لانگاہ ڈاکٹر حفیظ اللہ سومرو، ڈاکٹر عصمہ اور ڈاکر مرک سمیت دیگر نے شرکت کی۔