لاہور( نمائندہ خصوصی ) ایل پی جی ڈسٹری بیوٹرز ایسوسی ایشن نے سرکاری نرخ پر ایل پی جی فراہمی کے لیے 3 روزہ ملک گیر ہڑتال کا اعلان کردیا۔ایل پی جی ڈسٹری بیوٹرز ایسوسی ایشن کے چیئرمین عرفان کھوکھر نے کہا کہ اوگرا نوٹیفکیشن کے مطابق سرکاری نرخ پر ایل پی جی فراہمی نہ ہونے کے خلاف 28 سے 30 جنوری تک ملک گیر ہڑتال کی جائے گی۔ایل پی جی ڈسٹری بیوٹرز ایسوسی ایشن نے مطالبہ کیا کہ اوگرا نوٹیفکیشن کے مطابق سرکاری نرخ پرایل پی جی فراہم کی جائے۔ایسوسی ایشن نے مطالبہ کیا کہ جے جے وی ایل جام شورو پلانٹ 700 میٹرک ٹن تک پیداواری صلاحیت رکھتا ہے ، اس پلانٹ کو فوری طور پر فعال کیا جائے،مطالبات منظور نہ ہونے کی صورت میں ایل پی جی پلانٹس کے باہردھرنا دیں گے۔یل پی جی ڈسٹری بیوٹرز وانڈسٹریز ایسوسی ایشن کے چیئر مین عرفان کھوکھرنے ایل پی جی کی بلندترین قیمت اوربلیک مارکیٹنگ کے خلاف ملک گیر سطح پر احتجاج کا آغاز کرتے ہوئے حکومت کوچار روز کا الٹی میٹم دے دیا بصورت دیگر کراچی سمیت ملک بھر میں 28جنوری سے ایل پی جی کی فروخت بند کر نے کی د ھمکی دے دی۔ گزشتہ روزایل پی جی ڈسٹری بیوٹرز وانڈسٹریز ایسوسی ایشن کے چیئرمین عرفان کھوکھر نے کراچی پر کلب میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ ایل پی جی کی سرکاری مافیا نے ہی حکومتی رٹ کو چلینج کردیا ہے۔سرکاری گیس مافیا نے ایل پی جی کی قیمت مزید 20روپے بڑھاکر 300روپے کلو کی تاریخ کی بلند ترین سطح پر پہنچادی ہے۔گھریلو سلینڈر کی قیمت 235روپے کے اضافے سے 3550روپے ہوگئی۔کمرشل سلینڈر کی قیمت 908روپے کے اضافے سے 13620روپے کی بلند سطح پر آگئی ہے۔اوگرا کی فی کلوگرام ایل پی جی کی مقررہ قیمت 204روپے ہے۔اسکے برخلاف ایس ایس جی سی نے فی کلو ایل پی جی کی قیمت 300روپے تک پہنچادی ہے۔پسماندہ پہاڑی علاقوں میں فی کلو ایل پی جی 350روپے تک پہنچنے کا خدشہ ہے۔گلگت بلتستان میں ایل پی جی 400روپے کلو تک پہنچنے کا خدشہ ہے ۔بحرانی حالات میں سرکاری گیس کمپنی مافیا بن گئی ہے۔ایس ایس جی سی فی ٹن ایل پی جی پر ایک لاکھ روپے کی ناجائز منافع خوری کررہی ہے۔ملک میں یومیہ 5000ٹن ایل پی جی فروخت ہورہی ہے۔ڈالر کی قلت,بدترین معاشی بحران میں مافیا سے چھٹکارا,خود انحصاری کے اقدامات انتہائی ضروری ہیں۔ جامشورو جوائنٹ وینچر لمیٹڈ31ماہ سے بند ہے ۔جے جے وی ایل کو آپریشنل کرنے سے یومیہ 550 تا 750میٹرک ٹن ایل پی جی کی پیداوار حاصل ہوسکتی ہے۔مافیا کا خاتمہ اور صارفین کے لیے ایل پی جی کو مقررہ سرکاری قیمت پر لایا جاسکتا ہے۔ جے جے وی ایل کی 31ماہ بندش سے 157ارب روپے ریونیو خسارہ ہوچکا ہے۔ایس ایس جی سی نے جے جے وی ایل کی مستقل بندش کے لیے لابنگ جاری رکھی ہوئی ہے۔ ملک میں 2000میٹرک ٹن ایل پی جی کی یومیہ پیداوار ہے۔مقامی کھپت 5000ٹن سے تجاوز کرگئی ہے۔ مقامی ضرورت کے لیے60فیصد درآمدی ایل پی جی پر انحصار ہوگیا ہے۔تاریخ ساز قیمتیں ایل پی جی صارفین کی دسترس سے باہر ہوگئی ہے۔بلندترین قیمت بلیک مارکیٹنگ کے خلاف آج سے ملک گیر سطح پر احتجاج کا آغاز کردیا ہے۔حکومت کوچار روز کا الٹی میٹم دیا جارہا ہے ،بصورت دیگر کراچی سمیت ملک بھر میں 28جنوری سے ایل پی جی کی فروخت بند کردی جائے گی۔