کراچی(نمائندہ خصوصی) صحابہ کرام و اہلبیت اطہار رضی اللہ عنھم کی توہین کے مرتکب افراد کے خلاف قومی اسمبلی میں بل کی منظوری پر پوری قوم مبارک باد کی مستحق ہے، مولانا عبدالاکبر چترالی کو خراج تحسین پیش کرتے ہیں، ان خیالات کا اظہار اہلسنّت والجماعت پاکستان کے سربراہ علامہ محمد احمد لدھیانوی نے قومی اسمبلی سے ناموس صحابہ بل کی منظوری کے بعد تنظیمی ذمہ داران سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے کیاقائد اھلسنت علامہ محمد احمد لدھیانوی نے مذید کہا کہ مولانا عبدالاکبر چترالی کے ساتھ ساتھ اس عنوان پر قومی اسمبلی میں بننے والی کمیٹی بھی لائق تحسین ہے جس نے بہترین کردار ادا کیا امیر عزیمت شہیدؒ کی بنیادی خواہش تھی جو آج پوری ہو ہوئی ہے ہماری جماعت کے ایم،این،اے علامہ محمد اعظم طارق شہیدؒ نے جو بل قومی اسمبلی میں پیش کیا تھا وہ اسوقت تو منظور نہ ہو سکا تھا آج الحمد للہ شہداء کی قربانیوں، اسیروں کی استقامت اور غلامانِ صحابہ کی جہد مسلسل کے نتیجہ میں منظور ہو چکا ہے ہم امید رکھتے ہیں کہ اسکے عملی نفاذ میں ملکی سلامتی کے ادارے کسی رکاوٹ کا لحاظ نہیں کریں گے اسی سے ملک میں دہشت گردی و فرقہ واریت کا خاتمہ ممکن ہوگا اہلسنّت والجماعت پاکستان کے مرکزی صدر علامہ اورنگزیب فاروقی،مولانارب نوازحنفی،مولاناتاج محمدحنفی،مولاناسید محی الدین شاہ الحسینی، مولانا عبدالرافع شاہ بخاری،مولانا شکیل الرحمن فاروقی ،مولانا عمرمعاویہ،سلیم کھتری،امیرفضل خالق،قاری عبدالقدیر،قاری عبدالوہاب،مولانا عادل عمر اور دیگررہنماوں نے مختلف مساجد میں جمعہ کے اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے پوری سنی قوم کو مبارکباد پیش کی اور مولانا عبدالاکبر چترالی سمیت ممبران اسمبلی کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ ناموس صحابہؓ و اہلبیتؓ کے لیئے اپنی جانوں کے نذرانے پیش کرنے والے جانبازوں کی قربانیوں کے نتیجہ میں آج ایک اچھی خوشخبری ھے پوری قوم کے لیئے قومی اسمبلی میں ہونے والی تاریخی قانون سازی کی جتنی تعریف کی جائے کم ہے۔قومی اسمبلی کے اراکین نے ناموسِ رسالت ﷺ، ناموسِ صحابہ و اہل بیت رضی اللہ عنہم کیلئے قانون سازی کرکے محب دین ہونے کے ساتھ ساتھ محب وطن ہونے کا ثبوت دیا ہے۔قومی اسمبلی نے یہ تاریخی قانون سازی کرکے سینیٹ کے ممبران کیلئے ایک موقع فراہم کیا ہے کہ وہ اس کی تقلید کرتے ہوئے یہ کام کریں۔ اگر یہ قانون سینیٹ سے بھی متفقہ طور پر منظور ہوجائے تو مقدس شخصیات کے خلاف غلط نظریات بننے کا سلسلہ رک جائے گا۔ قومی اسمبلی کے اراکین نے یہ قانون متفقہ طور پر منظور کرکے حضور ﷺ اور صحابہ کرام ؓو اہل بیت عظام ؓکا قیامت میں سامنا کرنے کیلئے سامان کیا ہے۔قومی اسمبلی کے اراکین کی اس کاوش سے ملک میں فرقہ واریت کا خاتمہ ہوگا۔قومی اسمبلی میں ہونے والا یہ تاریخی کام اسلامیانِ پاکستان کیلئے خوشی کا سبب بنا ہے۔قومی اسمبلی نے یہ کام کرکے نصاب کا معاملہ متحدہ علماء بورڈ کے سپرد کرکے یہ بتایا ہے کہ نصابی معاملات علماء کا کام ہیں۔قومی اسمبلی کی اس تاریخی قانون سازی کا حصہ بننے والا ہر ہر ممبر ہزار ہا مبارکباد کا مستحق ہے۔قومی اسمبلی کی طرح دیگر صوبے بھی اس تاریخ ساز قانون کے حوالے سے کردار ادا کریں رسول اکرمﷺاور صحابہ کرام ؓکے بارے میں گستاخانہ مواد کیخلاف بل منظور کرنے پر پوری قومی اسمبلی مولانا عبدالاکبر چترالی سمیت ممبران اسمبلی مبارکباد کے مستحق ہیں 17 جنوری 2023 قومی اسمبلی کا ایک تاریخ ساز دن تھا جسمیں ایک تاریخ ساز قانون سازی کی گئی ڈپتی اسپیکر قومی اسمبلی نے گستاخانہ مواد کے خلاف مضبوط حکمت عملی طے کر کے اہلسنّت عوام کے دل جیت لی عقیدہ ختم نبوت رسول اکرمﷺاور صحابہ کرامؓ واہل بیت عظام ؓکی گستاخی پر مبنی مواد ضبط کروانا قابل تحسین عمل ہے ختم نبوتﷺ کی حفاظت پر پورا ایوان مبارکباد کا مستحق ہے:اس سے پاکستان کاحقیقی تصویر دنیا پہ واضح ہوا کہ پاکستان کی بنیاداسلام ہے علامہ اعظم طارق شہیدؒ کے لگائے ہوئے پودے نے پھل دینا شروع کر دیا اسمبلی کے اندر صحابہ کرام کے دشمنوں کے خلاف بل پیش کرنے والے پہلے علامہ اعظم طارق شہیدؒ تھے صحابہ کرام رضوان اللہ علیہم اجمعین آئیڈیل شخصیات ہیں انکا زکر ہمارے تعلیمی نصاب میں ہونا ضرور ہے اس نصاب کو برقرار رکھنے کا قانون بنانے ہر اراکین قومی اسمبلی کا شکریہ ادا کرتے ہیں