کراچی(نمائندہ خصوصی) وزیراعلیٰ سندھ نے کہا کہ بلدیاتی انتخابات میں پاکستان پیپلزپارٹی نے واضح برتری حاصل کی ہے اور صوبے کے لوگوں نے پاکستان پیپلزپارٹی پر اپنا اعتماد برقرار رکھا جس کی وجہ سے ہم تہہ دل سے ان کے مشکور ہیں ۔ یہ بات وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے ٹریڈ ڈیولپمنٹ اتھارٹی آف پاکستان اور ایران ٹریڈ پروموشن آرگنائزیشن کے مابین ایم او یو پر دستخطی تقریب کی صدارت کے دوران میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہی۔ انہوں نے کہا کہ بلدیاتی انتخابات پُرامن طور رہے اور سندھ کے لوگوں نے پاکستان پیپلزپارٹی پراپنا اعتماد برقرار رکھا ۔انہوں نے کہا کہ بلدیاتی انتخابات میں امن و امان کے خدشات تھے مگر اللہ تعالیٰ کا احسان ہے کہ کوئی بڑا سانحہ پیش نہیں آیا ۔انہوں نے کہا کہ میں قانون نافذ کرنے والے ادارے؛پولیس ، رینجرز، ایف سی اور آرمی کا شکرگزار ہوں اورپُرامن انتخابات پر انہیں مبارک باد پیش کرتاہوں ۔ انہوں نے کہا کہ بلدیاتی انتخابات کے نتائج میں کسی قسم کی تاخیر نہیں ہوئی۔ اس بار الیکشن میں آر ٹی ایس نہیں تھا جس کی وجہ سے نتائج برقت آئے۔انہوں نے کہا کہ حیدرآباد ڈویژن میں پاکستان پیپلزپارٹی نے واضح اکثریت سے کامیابی حاصل کی اور 160 میں سے 140 نشستیں جیت چکی ہے ۔ تقریباً 99 ٹائونز اور میونسپلٹیز میں کامیابی حاصل کی ۔ انہوں نے کہا کہ کراچی کے اندر تقریباً 235 کے قریب الیکشن ہورہے ہیں ، اور امید ظاہر کی کہ 100 سے زائد نشستیں حاصل کرلیں گے۔انہوں نے کہا کہ پاکستان پیپلزپارٹی ، جماعت اسلامی اور پی ٹی آئی کے درمیان کانٹے کامقابلہ رہا۔پریزائڈنگ افسران کو دو دو بار ووٹوں کی گنتی کرنی پڑ رہی، اس وجہ سے وقت لگا۔مراد علی شاہ نے کہا کہ ہمیں صوبے اور اس شہر کو ترقی دینا ہے۔جو بھی کراچی کا میئر بننے گا اُسے چاہیے کہ اس کی بہتری میں اپنا مثبت کردار ادا کرے۔تمام اخیتارات قانون میں موجود ہیں۔ جب آپ اپنا کام کریں گے تو اس سے حکومتِ سندھ کو بھی فائدہ ہوگا۔انہوں نے کہا کہ جو بھی جیت کر آئے گا سندھ حکومت ان کی مکمل حمایت کرے گی۔ ہم نے تمام جماعتوں سےبات کرکے ٹائون بنائے ہیں۔انہوں نے کہا کہ ایم کیو ایم سے میں نے آخری وقت تک بات کی اور ان کو کہا کہ الیکشن میں حصہ لیں۔ ان کو خدشات تھے، تو انہوں نے بائیکاٹ کا فیصلہ کیا۔ جب کوئی الیکشن کا بائیکاٹ کرتا ہے تو خلا پیدا ہوجاتا ہے۔ الیکشن کی غیر یقینی کے باعث ٹرن آؤٹ کم رہا۔
قبل ازیں وزیراعلیٰ سندھ نے پاکستان اور ایران کے مابین تجارتی یادداشتی دستخطی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان و ایران کے تعلقات دیرینہ اور برادرانہ ہیں ۔انہوں نے کہا کہ میرے والد کی ڈائری میرے پاس ہے جو انہوں نے فارسی میں لکھی تھی۔ انہوں نے کہا کہ ایک دور میں سندھ میں فارسی سرکاری زبان ہوا کرتی تھی۔ اس موقع پر انہوں نے کہا کہ پاکستان اور ایران تجارت کو فروغ دے کر معاشی استحکام لاسکتے ہیں ۔ وزیراعلیٰ سندھ نے کہا کہ سندھ میں تھر کول سے بجلی، گیس، فرٹیلائیزر اور ڈیزل کے بڑے ذخائر موجود ہیں۔ میں چاہتا ہوں کہ ایران کی کمپنیاں آئیں اور سرمایہ کاری کریں۔ قبل ازیں وزیراعلیٰ سندھ نے ایران اور پاکستان کےمابین تجارتی ایم او یو پر دستخط کیے ۔ اس ایم او یو سے دونوں ممالک میں تجارت بڑھے گی۔ اس موقع پر وزیراعلیٰ سندھ کے اسپیشل اسسٹنٹ قاسم نوید بھی ان کے ہمراہ تھے۔وزیراعلیٰ سندھ کی آمد پر ایران کے قونصل جنرل حسن نورین نے ان کا استقبال کیا ۔ ایران کی 60 سے زائد مختلف کمپنیز نے نمائش میں اسٹال لگائے ۔ وزیراعلیٰ سندھ نے مختلف اسٹالز کا دورہ بھی کیا۔ وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے ٹریڈ ڈولپمینٹ اتھارٹی آف پاکستان اور ایران ٹریڈ پروموشن آرگنائیزیشن کے درمیان ایم او یو پر دستخطی تقریب کی صدارت کی۔ یہ ایم او یو دونوں ممالک کے درمیان تجارت کو بڑھانے کے لئے کیا گیا ہے۔