کراچی(نمائندہ خصوصی) وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے آرٹس کونسل میں گورننگ باڈی کی حلف بردار ی تقریب کے دوران میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ ہم نئے بلدیاتی سسٹم میں صوبے کی بھرپور خدمت کریں گے۔ہمیں اس عزم کے ساتھ کام کرنا ہے کہ ہم صوبے کے عوام کی خدمت اوران کی فلاح کے لیے ہر بہتر اقدام اٹھائیں ۔انہوں نے کہا کہ ہمیں شہرِ کراچی کی رونقیں بحال کرنی ہیں اور میں کامیاب اور پُرامن انتخابات پر قانون نافذ کرنے والے اداروں پولیس ، رینجرز ، ایف سی اور پاک فوج کو مبارکباد پیش کرتاہوں۔ انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی اب بھی 2018کے الیکشن سے باہر نہیں نکلی اور سمجھ رہے ہیں کہ گھر بیٹھے بیٹھے الیکٹ ہوجائیں گے مگر افسوس اس دفعہ لوگوں نے ووٹ دیئے ہیں اور لوگوں کے نمائندے الیکٹ ہوئے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ حلقہ بندیوں کے حوالے سے ایم کیو ایم کے اعتراضات تھے جس پر ہم نے الیکشن کمیشن کو خط لکھا کیونکہ ہم نہیں چاہتے کہ ہم پر کوئی الزام آئے ۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں اندازہ تھا کہ ہماری پوزیشن بہت اچھی ہے اور رہے گی۔انہوں نے کہا کہ میں نے ایم کیو ایم کو مشورہ دیا کہ وہ کسی صورت انتخابات کا بائیکاٹ نہ کریں کیونکہ پھر اس سے ایک خلاء پیدا ہوجائے گاجس کی وجہ سے نئے کھلاڑی میدان میں آجاتے ہیں پھر ان کے ساتھ کام کرنا پڑتاہے۔انہوں نے کہا کہ پاکستان پیپلزپارٹی نے 1985 کے الیکشن کا بائیکاٹ کرکے تاریخی غلطی کی تھی جس پر محترمہ شہید بے نظیر بھٹو نے کہا تھا کہ یہ ہماری بہت بڑی غلطی تھی۔مگر ایم کیو ایم کا اپنا فیصلہ تھا جس پر میں کچھ نہیں کرسکتا ۔ اگلے مرحلے میں ریزرو سیٹ کے الیکشن ہوں گے جو سبقت لے جائے گا وہ کراچی کا میئر بنائے گا ۔
قبل ازیں وزیراعلیٰ سندھ نے حلف برداری تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ کراچی کی رونقیں بحال کرنے میں آرٹس کونسل کا بڑا کردار رہا ہے۔ یہاں نہ صرف کراچی،پاکستان بلکہ پوری دنیا سے لوگ آکر ایونٹ کرتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ حکومت سندھ آرٹس کونسل کے پروگراموں میں پوری طرح تعاون کرنے کوتیار ہے۔ میں چاہتا ہوں کہ آرٹس کونسل کو جتنا ہوسکے پروموٹ کیاجائے ۔ وزیراعلیٰ سندھ نے الیکشن کے حوالے سے کہا کہ سیلاب کی تباہ کاریوں کی وجہ سے الیکشن ملتوی کرنے پڑے اور پھر دہشتگردی کے دھمکیاں بھی دی جارہی تھیں۔ انہوں نے کہا کہ پہلے فیز میں 4 ڈویژن لاڑکانہ ، سکھر، شہید بے نظیر آباد اور میر پورخاص میں الیکشن ہوئے تھے جو کہ مئی میں ہوئے تھے اس میں بھی سندھ کے لوگوں نے پاکستان پیپلزپارٹی کو بڑی زبردست کامیابی دلائی ۔انہوں نے کہا کہ سیلاب کی وجہ سے مہنگائی کی صورتحال کا سامنا رہا۔انہوں نے کہا کہ کل کے الیکشن میں حیدرآباد اور کراچی ڈویژن کے لوگوں نے پہلے سے زیادہ بلکہ بہت زیادہ جوش و جذبے سے پاکستان پیپلزپارٹی کو کامیابی دلائی جو کہ ایک تاریخی کامیابی ہے۔ انہوں نے کہا کہ میں کراچی اور حیدرآباد کے لوگوں کا بہت شکرگزارہوں۔انہوں نے کہا کہ الیکشن کے دن میں اپنے حلقے میں ووٹ ڈالنے بھی نہیں گیا حالانکہ وہاں بھی الیکشن تھے۔ جس کی ایک وجہ تو یہ تھی کہ لوگ یہ نہ کہیں کہ میں اپنا اثر ورسوخ استعمال کرنے آیا ہوں۔انہوں نے کہا کہ مجھے صرف امن و امان کی پریشانی تھی جس کا مجھے جائزہ لینا پڑا مگر قانون نافذ کرنے والے اداروں نے امن و امان کے ساتھ الیکشن کرانے میں اپنا بھرپورکردار ادا کیاجس کی مثال ۔پہلے کبھی نہیں ملتی۔انہوں نے کہا کہ کل صرف 13 واقعات وقوع پذیر ہوئے ،جس میں کچھ لوگ زخمی ہوئے مگر کوئی بڑا سانحہ پیش نہ آیا۔ انہوں نے کہا کہ عوام نے اپنا کام کیا اور اب پاکستان پیپلزپارٹی اپنا کام کرے گی ۔انہوں نے کہا کہ اب ریزرو سیٹ پر الیکشن ہونا باقی ہے جس کا ایک طریقہ کار ہے اور اگلے ایک مہینے کے اندر ہمارے پاس سارے منتخب شدہ نمائندے آ جائیں گے اور حکومت سندھ اُن سب کے ساتھ مل کر کام کرے گی تاکہ صوبے میں بہتری آئے۔ انہوں نے کہا کہ میں کامیاب نمائندوں کو مبارکباد دیتا ہوں چاہے اُن کا تعلق پاکستان پیپلزپارٹی سے ہو یا کسی اور جماعت سے،ہم ان کے ساتھ مل کر کام کریں گے۔انہوں نے کہا کہ حکومت سندھ کا ووٹ شماری سے کوئی تعلق نہیں یہ سارا معاملہ الیکشن کمیشن دیکھتی ہے ۔ آر ٹی ایس سسٹم میں چار دن لگے تھے جس پر لوگوں نے بڑا اعتراض کیا تھا۔انہوں نے کہا کہ میں الیکشن کمیشن سے میں رابطے میں تھا کہ جلدی کریں لوگ ہم سے جواب طلب کررہے ہیں۔ انتظامیہ کے طورپر ہم نے پورا تعاون کیا اور الیکشن کی شفافیت پر کوئی شک نہیں کرسکتا اور یہ الیکشن پُرامن رہے جس کی وجہ سے میں بےحد مسرت محسوس کررہاہوں۔ سیکوریٹی کے انتظامات بھی موثر تھے۔ وزیراعلیٰ سندھ نے کہا کہ میں آرٹس کونسل کے نو منتخب نمائندوں کو مبارکباد دیتا ہوں اور سردار شاہ ہر وقت رابطے میں ہوتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ میں نے آج جوش ملیح آبادی لائبریری دیکھی جہاں میں سکبدوش ہونے کے بعدمطالعہ میں اپنا وقت گزاروں گا۔ میں ایک بار پھر احمد شاہ کو مبارکباد پیش کرتا ہوں۔ وزیراعلیٰ سندھ نے دو اسٹوڈیو ، ایک لائبریری ، ایک کافی شاپ اور ایک گیلری کا افتتاح کیا۔وزیراعلیٰ سندھ نے نئے منتخب گورننگ باڈی سے حلف بھی لیا۔ اس موقع پر وزیراعلیٰ سندھ کے ساتھ وزیر ثقافت سید سردار شاہ بھی موجود تھے۔