کراچی( میاں طارق جاوید سے) قومی ادارہ برائے امراض قلب (این سی وی ڈی ) میں اربوں روپے کی کرپشن کے بعد سندھ کے سب سے بڑے اسپتال "جناح” میں کرپشن اور اقربا پروری عروج پر پہنچ گئی ایگزیکٹو ڈائریکٹر اور ڈپٹی ڈائریکٹرز کی انتظامی معاملات کی آڑ میں ہونے والی کرپشن راہ میں رکاوٹ بنبے ڈپٹی ڈائریکٹر "ایمرجنسی ” کو ہٹانےکے لئے اپنے چہیتے ملازمین کے ذریعے ہڑتال کوجوازبناکر کارروائی کی ہے تفصیلات کے مطابق سندھ کے سب سے بڑے سرکاری اسپتال "جناح” میں اربوں روپے کی کرپشن تناور درخت بن گیا این آئی سی وی ڈی کی طرح ڈاکٹرز اپنی مرضی سےڈیوٹیاں کرنے لگے ایگزیکٹو ڈائریکٹر سمیت تمام ڈاکٹر پرائیویٹ اسپتالوں میں پریکٹس کرنے لگے ہیں جبکہ ان ٹاؤٹ ان ایماء پر جناح اسپتال سے مریض ان اسپتالوں میں لیکر جانے لگئے ہیں اسپتال زرائع کے مطابق موجودہ "انتظامیہ "این آئی سی وی ڈی اور گزشتہ انتظامیہ کی طرح ” کرپشن کی "بہتی گنگا ” میں اشنان کرنے لگے ذرائع کے مطابق جناح اسپتال کی انتظامیہ اور مختلف ڈیپارٹمنٹس کے سربراہان کروڑں روپے کی کرپشن میں ملوث ہیں جس میں سے "حصہ ” ایگزیکٹو ڈائریکٹر ” کو پہنچایا جاتا ہے ،جناح اسپتال کی انتظامی زرائع کے مطابق جناح اسپتال میں کرپشن عروج پر ہے موجوہ انتظامیہ مختلف ٹھیکوں اور ادویات کی خریداری میں بھی کروڑوں کی خرد برد میں ملوث ہیں۔ زرائع کے مطابق
جناح اسپتال کی انتظامیہ میں اقتدار آور ڈیپارٹمنٹس کے بجٹ میں کرپشن کی کمائی کی جنگ ہے جس میں ایگزیکٹو ڈائریکٹر ڈاکٹر شاہد رسول کا پلڑا بھاری جبکہ مخلتف یونین کے عہدے دار بھی اپنے حصے بٹورنے میں مصروف ہیں جناح اسپتال کی انتظامیہ کے زرائع کےمطابق ڈائریکٹر ایمرجنسی کی جانب سےبجٹ میں رشوت کی مد میں دو کروڑ روپے ایگزیکٹو ڈائریکٹر کو فراہم کرنے سے انکار ان مسائل کی جڑ ہیں موجود ڈائریکٹر ایمرجنسی ڈاکٹر سکندر حیات بھی اپنے پیش رو کی تقلید کرتے رہتے تو ان ہٹانے کو کوشش نہ ہوتی ۔زرائع کے مطابق اگر جناح اسپتال کی بجٹ کی فرانزک کرایا جائے تو اربوں روپے کی کرپشن ثابت ہوئے گی۔زرائع کے مطابق موجودہ انتظامیہ میں ڈائریکٹر ایمرجنسی ڈاکٹر سکندر حیات پروفیشنل ہیں جن کے ایمرجنسی میں آنے کی وجہ سے ایمرجنسی کی صورتحال پہلے سے بہتر ہو گئی ہے میڈیا رپورٹس کے مطابق کےسندھ میں سب سے بڑے جناح اسپتال کراچی میں انتظامی افسران کے درمیان سرد جنگ شدت اختیار کرگئی ڈائریکٹر جناح اسپتال پروفیسر شاہد رسول نے ڈپٹی ڈائریکٹروانچارج ایمرجنسی ڈاکٹر سکندر حیات کو عہدے سے ہٹادیا
ڈائریکٹر جناح اسپتال نےڈاکٹرسکندر حیات کے خلاف 5 رکنی تحقیقاتی کمیٹی بھی تشکیل دے دی۔اسپتال زرائع میں ڈائریکٹر ایمرجنسی ڈاکٹر سکندر حیات الزامات ثابت ہوسکتے جبکہ ایگزیکٹو ڈائریکٹر سیمت دیگر کے خلاف کروڑوں روپے مالیت کی کرپشن تحقیقات ایف آئی اے اور نیب سے کرائی گئی بہت سے پردہ نشینوں کے نام سامنے آجائیں گے زرائع کے مطابق چند صحافیوں کو میڈیا میں سب اچھا کی رپورٹنگ کرنے پر بھاری رقوم دی جا تی ہیں ان الزامات پر ایگزیکٹو ڈائریکٹر جناح اسپتال ڈاکٹر شاہد رسول سے متعدد بار رابط کی کوشش کی گئی ان واٹس ایپ پرمیسج بھی کیا گیا مگر انھوں نے کو یہ جواب نہیں دیا