لاہور (نمائندہ خصوصی ) وفاقی وزیر ریلویز و مسلم لیگ (ن) کے مرکزی رہنما خواجہ سعد رفیق نے کہا ہے کہ حکومت اکیلے استحکام نہیں لاسکتی، بحرانوں سے نکلنے کے لیے عدلیہ، اسٹیبلشمنٹ اور تمام جماعتوں کو ایک نکتے پر آنا ہو گا،کسی کو سیاسی طور پر مائنس نہیں کیا جا سکتا، کوئی بھی سیاستدان اپنے کرتوتوں کے باعث مائنس ہوتا ہے۔لاہور کی احتساب عدالت کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے خواجہ سعد رفیق نے کہا کہ جب ملک میں اتنا بڑا بگاڑ پیدا ہو جائے تو 2 یا 4 ماہ میں اس کو ٹھیک نہیں کیا جاسکتا، پی ڈی ایم سیاسی اور نظریاتی اختلاف کے باوجود اکٹھی ہیں، یہ ملک میں اہم تجربہ ہوا ،پی ڈی ایم کی حکومت میں سب سے بڑی کامیابی یہ ہے کہ ملک کو ڈیفالٹ ہونے سے بچایا ۔جس کنارے پر عمران خان ملک کو چھوڑ کر گئے تھے اگر حکومت نہ سنبھالتے تو ملک میں بڑی تباہی آنی تھی ۔انہوں نے کہا کہ پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ (پی ڈی ایم) حکومت کرنے کے لیے نہیں بلکہ ملک بچانے کے لیے آئی ہے، مرکز اور صوبائی حکومتوں میں اختلافات ہوتے ہیں لیکن قومی مسائل پر تمام حکومتوں کو ایک ہونا چاہیے۔سعد رفیق کا کہنا ہے کہ آج سب سے بڑا مسئلہ معاشی بحران کو ختم کرنے کا ہے، ایک دوسرے کی ٹانگیں کھینچنے کا سلسلہ بند ہو جانا چاہیے۔مسلم لیگ (ن) کے رہنما نے کہا کہ ملکی مسائل کے حل کے لیے بنیادی اختلافات ختم کرنا ہوں گے اور اس کے لئے عدلیہ، اسٹیبلشمنٹ اور تمام جماعتوں کو ایک نکتے پر آنا ہو گا۔ سیاسی جماعتوں کو ایک دوسرے سے بات چیت کا سلسلہ جاری کرنا چاہیے۔وفاقی وزیر نے مزید کہا کہ ہمیں سچ بولنا چاہیے، کسی کو سیاسی طور پر مائنس نہیں کیا جا سکتا، بھٹو کو قبر میں اتار دیا گیا مگر وہ مائنس نہیں ہوسکتا ،کوئی بھی سیاستدان اپنے کرتوتوں کے باعث مائنس ہوتا ہے۔ریلوے چار پانچ طریقے سے اپنے اخراجات پورا کر سکتا ہے، اگر ریلوے اپنی زمین کو استعمال نہیں کرے گا تو اخراجات پورے نہیں ہوں گے۔