کراچی(اسٹا ف رپورٹر)کے ڈی اے،پولیس اور لینڈ مافیا کا گٹھ جوڑ،آلاٹیز رل گئے،سرجانی میں مسماری آپریشن تیسری مرتبہ ناکامی سے دوچار،پولیس نے نفری دینے سے انکارکر دیا،بلدیاتی الیکشن کے بعد مسماری آپریشن کا عندیہ تفصیلات کے مطابق سرجانی کے 5 سیکٹرز 8,10,13,14,15میں منگل کے روزمسماری آپریشن کیلئے جانے والی محکمہ انسداد وتجاوزات ٹیم کو اس وقت ناکامی سے دوچار ہوناپڑا جب وہ سرجانی تھانے میں پولیس انٹری کیلئے پہنچی۔کے ڈی اے حکام کے مطابق سرجانی ایس ایچ او یاسین گجرنفری دینے کو تیار نہیں ہے پور ادن روزنامچہ انٹری کیلئے گزر گیا،پولیس نہ ملنے پر مسماری آپریشن شروع ہی نہ کر سکے۔یا درہے کہ مسماری آپریشن تیسری مرتبہ ناکام ہوا ہے۔ باخبر ذرائع کے مطابق علاقہ پولیس سیاسی لینڈ مافیا کی مبینہ سرپرست بنی ہوئی ہے؎لینڈ مافیا سے فی پلاٹ لاکھوں روپے بھتہ وصول کر رہی ہے۔ اس حوالے سے ڈپٹی انسپکٹرجنرل غربی فدا حسین مستوئی،ایس ایچ اویاسین گجر کے موبائل پرپیغام بھیجا گیا تاہم کوئی جواب دینے سے گریز کیا گیاجبکہ ڈائریکٹر جنرل محمد علی شاہ کو پیغام بھیجنے پر ان کا جواب مسماری آپریشن بلدیاتی الیکشن تک موخر کر دیا گیا ہے۔یاد رہے کہ مقامی شہریوں کو آلاٹ شدہ پلاٹوں،عوامی سہولیات ؎کیلئے مختص پارکوں،میدانوں،مساجد،پارکس پر دن دہاڑے غیر رجسٹرڈ گوٹھ اور جعلی ہاوسنگ منصوبوں کے نام پرسادہ لوح عوام کو دھوکہ دے رہے ہیں تاہم متعلقہ محکمے لوٹ مار میں مصروف ہیں۔بتایا جاتا ہے کہ حکومت سندھ قبضہ مافیا کے خلاف کارروائی میں غیر سنجیدہ ہے،ڈپٹی کمشنر اور پولیس کے ذریعے مسماری آپریشن ناکام بنایا جارہا ہے۔ پہلے چائنا کٹنگ اور اب لاڑکانہ کٹنگ نے آباد کاری روک رکھی ہے۔لینڈا مافیا مساجد اور الم لگا کر معاملہ کو مذہبی رنگ دینے کی کوشیش میں مصروف ہے۔