کراچی(نمائندہ خصوصی) کراچی میں بلدیاتی الیکشن کے لئے پولیس کی جانب سے تیار کیے جانے والے سیکیورٹی پلان کے تحت 37 ہزار سے زائد اہلکار کے فرائض سرانجام دیں گے۔شہرمیں بلدیاتی الیکشن کے لیے 4 ہزار995 پولنگ اسٹیشنزقائم کیے گئے ہیں جہاں 37 ہزار سے زائد اہلکار تعینات ہوں گے جبکہ تمام پولنگ اسٹیشن حساس قرار دیا گیا ہے۔پولنگ اسٹیشن کی سی سی ٹی وی کیمروں سے مانیٹرنگ کرنے کے ساتھ ہی اطراف کی بھی نگرانی کی جائے گی رینجرزکوئیک رسپارنس فورس کے طورپرفرائض انجام دے گی اور شرانگیزی پھیلانے والوں کے خلاف فوری ایکشن ہوگا۔واضح رہے کہ الیکشن کمیشن آف پاکستان نے کراچی اور حیدرآباد میں بلدیاتی انتخابات نئی ووٹر لسٹ پر کرانے کی ایم کیو ایم کی درخواست مسترد کردی جس کے بعد الیکشن 15 جنوری کو ہی ہوں گے۔الیکشن کمیشن نے سیکریٹری داخلہ کو خط ارسال کیا ہے، جس میں کہا گیا ہے کہ کراچی اور حیدرآباد بلدیاتی انتخابات کے لئے انتہائی حساس پولنگ اسٹیشن پر فوج اور رینجرز کی تعینات کی جائے۔الیکشن کمیشن کی جانب سے لکھے گئے خط میں کہا گیا ہے 15 جنوری کو سندھ میں دوسرے مرحلے کے بلدیاتی انتخابات ہیں، سندھ میں رینجرز کو دوسرے درجے اور فوج کو تیسرے درجے پر تعینات کیا جائے۔خط میں لکھا گیا ہے علاقے کی حساسیت اور کسی ناخوشگوار واقع سے نمٹنے کے لئے انتہائی حساس پولنگ اسٹیشن پر پاک فوج اور رینجرز کی تعیناتی کی جائے۔خط کے مطابق پولنگ اسٹاف کو ار او آفس سے بیلٹ پیپرز کی پولنگ اسٹیشن تک ترسیل کے لئے سیکیورٹی بھی یقینی بنائی جائے جبکہ ووٹ کی گنتی اور بیلٹ پیپرز کی آر او آفس سے واپسی کے لئے سیکیورٹی یقینی بنائی جائے۔