اسلام آباد( کامرس رپورٹر ) انڈونیشیا پاکستان کو اقتصادی اور تجارتی مواقع فراہم کرنے اور آسیان کی ممکنہ مارکیٹ کے ساتھ رابطے میں اہم کردار ادا کر سکتا ہے۔ پاکستان کی تاجر برادری کو انڈونیشیا جیسی جنوب مشرقی ایشیائی ممالک کی ایسوسی ایشن (آسیان)کی مارکیٹوں میں تجارت اور سرمایہ کاری کے فروغ میں اپنا بھرپور کردار ادا کرنا چاہیے۔یہ بات پاکستان میں انڈونیشیا کے سفیر ایڈم ملاورمن ٹوگیو نے امین اللہ بیگ کے ساتھ ملاقات کے دوران کہی۔ صدر ایف پی سی سی آئی اپنے کیپیٹل آفس اسلام آباد میں۔ اجلاس میں ایف پی سی سی آئی کے نائب صدر عمر مسعود الرحمان اور دیگر ممبران نے بھی شرکت کی۔ سفیر نے کہا کہ دونوں ممالک کے درمیان سیاحت، تجارت، ای کامرس، ٹیکسٹائل، آٹوموبائل، فارماسیوٹیکل، سرجیکل، کھیل اور دفاع سمیت مختلف شعبوں میں تعاون کے بے پناہ امکانات ہیں۔ انہوں نے کہا کہ دوطرفہ تجارت اور سرمایہ کاری کو مضبوط بنانے سے دونوں ممالک کی کاروباری برادریوں کو فائدہ پہنچ سکتا ہے۔انہوں نے کہا کہ انڈونیشیا کے ساتھ پاکستان کی تجارت انڈونیشیا کے حق میں سرپلس کے ساتھ نمایاں ہے جس کی بنیادی وجہ پاکستان کی پام آئل کی درآمد ہے، انہوں نے پاکستانی تاجروں کو دعوت دی کہ وہ انڈونیشیا میں پاکستانی برآمدات کو بڑھانے کے لیے انڈونیشیا کی مارکیٹ تلاش کریں۔ انہوں نے سیاحت، فارماسیوٹیکل، جراحی، جڑی بوٹیوں کی ادویات، مصالحہ جات اور دیگر اہم شعبوں کو تعاون کی نئی راہوں کے طور پر اجاگر کیا اور دونوں ممالک کے درمیان مواقع تلاش کرنے اور ان کو کھولنے کی ضرورت پر زور دیا۔ سفیر نے دعوی کیا کہ انڈونیشیا اور پاکستان کے درمیان دوطرفہ تجارت کو مضبوط بنانے کے لیے قابل قدر مواقع اور تجارتی مواقع موجود ہیں۔ایف پی سی سی آئی کے نائب صدر وانچارج کیپٹل آفس امین اللہ بیگ نے سفیر کو دو طرفہ تجارت کو بڑھانے میں بھرپور تعاون کا یقین دلایتے ہوئے کہا کہ پاکستان انڈونیشیاکے لیے پرکشش کاروباری مقام ہے جسے دونوں ممالک کی کاروباری انجمنوں اور کمیونٹیز کے ذریعے تجارتی سرگرمیوں اور تعاون کے پروگراموں کے نفاذ کے ذریعے مزید بڑھایا جا سکتا ہے۔ انہوں نے سفیر کی توجہ دونوں ممالک میں ابھرتی ہوئی سیاحت کی طرف مبذول کراتے ہوئے کہا کہ سیاحت میں تعاون اور سیاحوں کی سہولت کے لیے دونوں ممالک کا مشترکہ پلیٹ فارم قائم کرنے کی ضرورت ہے۔اس موقع پر عمر مسعود الرحمان نائب صدرایف پی سی سی آئی نے کہا ہے کہ پاکستانی تاجر برادری انڈونیشین تاجروں کے ساتھ دوطرفہ تعلقات کو مضبوط بنانے اور دو طرفہ تجارت کے فروغ کے لیے مل کر کام جاری رکھے گی۔ پاکستان کے انڈونیشیا کے ساتھ طویل عرصے سے بہترین تعلقات ہیں اور امید ہے کہ دوستی کا یہ سفر ہمیشہ جاری رہے گا۔ انہوں نے کہا کہ دونوں ممالک کے درمیان تجارت اور سرمایہ کاری کے وسیع مواقع موجود ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ پاکستان غیر ملکی سرمایہ کاروں کو سرمایہ کاری اور مشترکہ منصوبوں کے لیے پرکشش مواقع فراہم کرتا ہے، جس سے یقینا انڈونیشیا کے سرمایہ کاروں کو فائدہ پہنچے گا، اور یہ دونوں ممالک اور آسیان خطے کے لیے بھی خوشحالی اور ترقی کا باعث بنے گا۔ایف پی سی سی آئی کے نائب صدور نے پاکستان اور انڈونیشیا کے درمیان باہمی تجارت کو فروغ دینے کے لیے تعاون پر زور دیا اور اس بات کا اظہار کیا کہ پاکستان انڈونیشیا دو طرفہ تجارتی اور اقتصادی تعلقات کو بزنس ٹو بزنس وفود کے تبادلوں، مشترکہ تجارتی نمائشوں کے انعقاد سے تعلقات کو مزید مضبوط کیا جا سکتا ہے۔