لاہور( نمائندہ خصوصی ) پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے کہا ہے کہ خدا کے واسطے پولیٹیکل انجینئرنگ نہ کریں ، اس کی بڑی طویل تباہی ہو گی ،آج ایم کیو ایم کو اکٹھا کیا جارہا ہے ، بلوچستان میں باپ کو پیپلز پارٹی میں دھکیلا جارہا ہے، یہ کہا جارہا ہے جنوبی پنجاب میں پیپلز پارٹی کو مضبوط کریں ، پنجاب میں (ن) لیگ کو لے کر آنا ہے ،خیبر پختوانخواہ میں بھی گیم چل رہی ہے،ملک کو مسائل کی دلدل سے نکالنے کا ایک ہی طریقہ ہے شفاف انتخابات سے پانچ سال کے لئے مضبوط حکومت آئے،اوہ انقلابی اقدامات کرے ، سٹرکچرنگ کرے ، پاکستان کی سرجری کرے جو کمزور حکومت نہیں کر سکتی ،پی ڈی ایم کے ریلو کٹے ایسا نہیں کر سکتے،ساری ان قوتوں کو کہہ رہا ہوں جن کے پاس طاقت ہے ،پاکستان ہم سب کے ہاتھ سے نکل جائے گا، سری لنکا جیسی صورتحال پیدا ہو رہی ہے،ہم کسی سے مدد نہیں مانگ رہے ، کسی کی سپورٹ نہیں چا رہے ، ہم صرف صاف اور شفاف انتخابات کے ذریعے جمہوریت چا رہے ہیں ۔ ان خیالات کا اظہار انہوںنے ویڈیو لنک کے ذریعے کراچی میں خواتین کے کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔ عمران خان نے کہا کہ ملک میں آج فیصلہ کن وقت ہے جہاں ملک تباہی کی طرف بھی جا سکتا ہے اور دوسری طرف بھی جا سکتا ہے ، آج پاکستان کی تاریخ کا سب سے بڑا بحران ہے ،جب ملک ٹوٹا اوربنگلہ دیش وہ بہت بڑ ابحران تھا ، اس کے علاوہ بھی بحران آئے لیکن جو آج ہے ایسا کبھی نہیں ہوا، ایک آدمی کے فیصلے کے نتیجے میں یہ سب کچھ ہوا ،وہ کون تھا آپ سب جانتے ہیں جس کے فیصلے سے ملک میں ایسا بحران آیا ہے ، میںنے سات ماہ پہلے اس کی پیشگوئی کی تھی ،میرے پاس کوئی غیب کا علم نہیں تھا بلکہ میں پاکستان کی تاریخ جانتا ہوں ، دونوںجماعتوں کی لیڈر شپ کی کرپشن پر دنیا میں کتابیں لکھی گئی ہے ، بیس سال دونوں ایک دوسرے کو چور کہتے رہے اور دونوںہی سچ بول رہے تھے، جب یہ دو خاندان اوپر بیٹھے تو نوے کی دہائی میں بھارت ہم سے آگے نکلا ، اس سے پہلے پاکستان بھارت سے آگے تھا بلکہ ہم پورے بر صغیر میں آگے تھے ، نوے کی دہائی جب ان دونوںکی پارٹنر شپ لگی تو پاکستان پیچھے رہ گیا ، بنگلہ دیش بھی ہم سے آگے نکل گیا ۔ انہوںنے کہا کہ ہماری جدوجہد پاکستان کے مستقبل کی بنیاد ہے ،ہم کتنے لوگوںمیں شعور پیدا کرتے ہیں ؟، ہم نے ڈور ٹو ڈور مہم شروع کی ہوئی ہے ، ۔ انہوں نے کہا کہ ہم جس بحران میں پڑ گئے ہیں یہ مزید بگڑے گا ، اگر قوم اس وقت کسی طرف دیکھ رہی ہے تو وہ تحریک انصاف کی طرف دیکھ رہی ہے، کیونکہ لٹیرے ایک طرف جمع ہو گئے ہیں ، اس وقت قوم کو سوائے تحریک انصاف کے کوئی نظر نہیں آرہا جو پاکستان کو اس مشکل وقت سے نکالے گا۔ہم امید لگا کر بیٹھے تھے کہ سیاستدانوںنے برا کیا تو اسٹیبلشمنٹ آئے گی وہ بچا جائے گی، آج ہم جہاں کھڑے ہیںاس میں جنرل (ر) باجوہ کا ہاتھ ہے ۔ جب ہماری حکومت گرانے کی سازش ہو رہی تھی میں نے تب بتایا تھا اورشوکت ترین کو بھیجا کہ اگر اپ نے حکومت کو غیر مستحکم کیا تو مشکلات بڑھ جائیں گے کیونکہ ہمیںجب ملک تو اس وقت بھی مشکلات تھیں،ہمارے اوپر اس وقت کیا گزر رہی تھی ، آٹھ ارب ڈالر کے زر مبادلہ رہ گئے تھے ، ڈالر کو مصنوعی طریقے سے کنٹرول کرنے کےلئے اربوں ڈالرز غائب کر دئیے گئے ۔پی ڈی ایم کی ساری ترقی اشتہاروں ، پراپیگنڈے میں ہوتی ہے ،زمین پر نہیں ہوتی ،اگر ہوتی تو جو ان کو حکومت ملی تھی جو ہم چھوڑ کر گئے تھے آج یہ حال نہ ہوتا ،ساری دنیا میں بھکاریوں کی طرح پھر رہے ہیں اور ملک دیوالیہ ہونے کے قریب ہے ۔ انہوںنے کہا کہ ہماری حکومت نے جو کامیابیاں حاصل کیںوہ تاریخ میں کبھی نہیں ہوا ،برآمدات، ترسیلات زر، ٹیکس کلیکشن بہتر ہوئی ہے ، زراعت کی زبردست گروتھ تھی ۔ انہوں نے کہا کہ ہم سب کو جدوجہد کر کے ملک کو اس بحران سے نکالنا ہے ، ہم ہی وہ پارٹی ہیں ، ہم اپنی پوری تیاری کر رہے ہیں کہ معیشت کو اس دلدل سے کیسے نکالنا ہے ، ہم اس کے لئے انقلابی قدم اٹھانا پڑیں گے ، اگر کوئی پاکستان میں کوئی جماعت ہے جو اسے مشکل سے نکال سکتی ہے تو وہ تحریک انصاف ہے ،کوئی ٹیکنو کریٹ ملک کو ان حالات سے باہر نہیں نکال سکتی ، ہم چاہتے ہیں صاف اور شفاف انتخابات ہوں ، یہ ہوگا تو ملک میں حکومت آئے گی ، اگر پولیٹیکل انجینئرنگ نہ کی گئی ۔آج ایم کیو ایم کو اکٹھا کیا جارہا ہے ، بلوچستان میں باپ کو پیپلز پارٹی میں دھکیلا جارہا ہے، یہ جارہا ہے جنوبی پنجاب میں پیپلز پارٹی کو مضبوط کریں ، یہاں پنجاب کے اندر (ن) لیگ کی حکومت لے کر آئیں ، اسے پنجاب میں لانا چارہے ہیں،