کراچی( نمائندہ خصوصی) متحدہ قومی موومنٹ پاکستان اور پاک سرزمین پارٹی رہنماﺅں کے درمیان مذاکرات ڈیڈ لاک کا شکار ہوگئے جبکہ متحدہ نے احتجاج کی تاریخ بھی تبدیل کردی ہے۔ذرائع نے بتایاکہ ایم کیوایم میں مصطفی کمال، انیس قائمخانی کو عہدے دینے کے معاملے پر متحدہ رابطہ کمیٹی دو حصوں میں تقسیم ہوگئی ہے۔ذرائع کے مطابق ایم کیو ایم کا موقف ہے کہ پی ایس پی رہنماﺅں کو منہ مانگے عہدے نہیں دے سکتے، پی ایس پی رہنماﺅں نے دو عہدے مانگے ہیں، مصطفی کمال کو پارٹی کا سینئر ڈپٹی کنوینر بنانے اور انیس قائمخانی کو چیئرمین تنظیمی کمیٹی بنانے پر پی ایس پی کا اصرار ہے۔پی ایس پی ذرائع کے مطابق ہمارے بھی ہزاروں کارکنان ہیں، جنہیں مطمئن کرنا ہے، البتہ اس معاملے پر ایم کیوایم قیادت سے بات چل رہی ہے، ابھی کچھ فائنل نہیں ہوا۔ذرائع کے مطابق پی ایس پی، ایم کیوایم کے احتجاج میں شرکت کرے گی، بلدیاتی انتخابات سے پہلے اہم پیش رفت متوقع ہے جب کہ پی ایس پی رہنماﺅں کی آئندہ چند روز میں گورنر سندھ کامران ٹیسوری سے ملاقات بھی متوقع ہے۔دوسری جانب ایم کیوایم پاکستان کا الیکشن کمیشن سندھ کے باہر ہونے والا احتجاج 9 جنوری کے بجائے اب 11جنوری کو ہوگا۔ترجمان ایم کیوایم کے مطابق تاریخ آگے بڑھانے کی وجہ ایم کیو ایم کا تمام دھڑوں کو ایک پلیٹ فارم سے احتجاج میں لانا ہے۔ترجمان متحدہ نے بتایا کہ ایم کیوایم بلدیاتی انتخابات سے پہلےحلقہ بندیوں میں تبدیلی چاہتی ہے۔متحدہ کو متحد کرنے کے مشن میں ایم کیو ایم میں اس بات پر اختلافات پیدا ہوگئے کہ پارٹی میں مصطفی کمال کو عہدہ دیا جائے۔