اسلام آباد (نمائندہ خصوصی) سابق وزیراعظم اور پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے کہا ہے کہ سپریم کورٹ سے فیصلہ آنے پر تاریخ دوں گا۔ قانون کے اندررہ کر اجازت مانگ رہے ہیں، وقت زیادہ دورنہیں اسلام آباد احتجاج کی کال دوں گا، تاریخ کا سب سے بڑا احتجاج کریں گے، سب تیاری رکھیں۔ پی ٹی آئی کے نیشنل کونسل اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے سابق وزیراعظم نے کہاکہ انٹرا پارٹی الیکشن کرائے تو بڑے مسئلے آئے، دوسری پارٹیوں میں تو انٹرا پارٹی الیکشن ہی نہیں کرائے جاتے، وعدہ ہے پارٹی میں الیکشن کرا کر میرٹ لائیں گے۔ پارٹی میں فاسٹ ٹریک الیکشن وقت کی ضرورت تھی، اس سے بھی بہتر پارٹی میں الیکشن کرائیں گے، ہمیشہ سے کوشش رہی تحریک انصاف ایک ادارہ بنے گی۔ فیملی پارٹیوں کی وجہ سے ملک میں جمہوریت نہیں بڑھی، فیملی پارٹیوں میں دوخاندان ہے، پچھلے 60 سالوں میں فوج اور دو خاندانوں نے حکمرانی کی، ملک کے حالات ان لوگوں نے خراب کیے، ہماری حکومت توساڑھے تین سال رہی۔ لانگ مارچ میں خواتین کی شرکت کے حوالے سے انہوں نے کہا کہ رکن پنجاب اسمبلی آسیہ کی بہت زبردست پرفارمنس رہی، تمام خواتین نے شیلنگ کا مقابلہ کیا، خراج تحسین پیش کرتا ہوں، اسلام میں خواتین کی بہت زیادہ عزت ہے، کبھی سوچ بھی نہیں سکتا تھا کہ پولیس بے دردی سے خواتین، بچوں پر شیلنگ کرے گی، افسوس مارشل لا کے علاوہ کبھی جمہوریت کے اندر پولیس کا ایسا رویہ نہیں دیکھا۔ پی ٹی آئی چیئر مین کا کہنا تھا کہ بیرونی سازش کے تحت 30 سال کرپشن کرنے والوں کومسلط کیا گیا، جب سے ہماری حکومت گرائی گئی اس کے بعد اتنے بڑے جلسے نہیں دیکھے تھے، ہماری حکومت میں فضل الرحمان، بلاول بھٹونے مہنگائی مارچ کیے کسی کونہیں روکا تھا، تین روپے پٹرول بڑھنے پر بلاول نے مہنگائی مارچ کیا تھا، ہم نے کبھی میڈیا پر بھی پابندیاں نہیں لگائیں، ہماری حکومت صرف فیک نیوزکے خلاف آوازاٹھاتی تھی، چار صحافیوں کیخلاف مقدمات بنائے گئے انہیں سلیوٹ پیش کرتا ہوں۔ صحافی اچھے اور برے ہوتے ہیں، 4 اینکرز قوم کا اثاثہ ہیں۔ عمران خان کا کہنا تھا کہ ناجائز حکومت نے لوگوں کو ڈرایا، دھمکایا، الیکشن کمیشن پہلے ہی ان کے ساتھ تھی، کسی کو بھی الیکشن کمیشن پراعتماد نہیں ہے، حلقہ بندیوں پربہت ساری شکایات آ رہی ہیں، یہ چور کو اقتدارمیں رہ کر تمام اداروں کی تباہی کریں گے، چیئرمین نیب اپنا لگوا کراپنے کیسزختم کروائیں گے۔ دنیا میں کبھی ملزم کیسے جج بن سکتا ہے، کرپٹ شخص کو آئی جی اسلام آباد لگا دیا گیا ہے، ان لوگوں کو کرپٹ سسٹم کوآگے بڑھانے کے لیے لگایا گیا ہے، لوڈ شیڈنگ اور پانی اس وقت بہت بڑا مسئلہ ہے، ہماری حکومت نے 50 سال بعد ڈیمز بنانا شروع کیے، موڈیزنے پاکستان کی ریٹنگ کومنفی کردیا ہے، چیئرمین واپڈا جنرل (ر) مزمل حسین کے جانے سے واپڈا کی ریٹنگ مائنس میں چلی گئی ہے۔