کراچی(نمائندہ خصوصی) شہر قائد میں ڈھائی نمبر آٹا 125 سے 130 روپے کلو اور چھوٹی چکیوں کا آٹا 140 سے 150 روپے کلو فروخت ہونے لگا، نان بائیوں نے روٹی کی قیمت 25 روپے کردی جبکہ بیکری مصنوعات کی قیمتوں میں بھی اضافہ کردیا۔تفصیلات کے مطابق شہر کے مختلف علاقوں میں تندور کی روٹی 25 روپے میں فروخت ہونے لگی ہے، تافتان اور شیرمال 10 روپے اضافے سے 70 روپے میں فروخت ہورہے ہیں۔ آٹا مہنگا ہونے سے عوام کی مشکلات صرف روٹی تک ہی محدود نہیں، بیکری اور ناشتہ کے تمام آئٹمز کی قیمتوں میں بھی اضافہ کی ایک نئی لہر امڈ آئی۔بیکریوں نے بسکٹ، پاپے، کیک رسک اور دیگر بیکری آئٹمز کی قیمتوں میں 80 روپے کلو تک اضافہ کردیا، بسکٹ 140 سے بڑھا کر 160 روپے پا فروخت ہونے لگے، پاپوں کی قیمت سال میں تیسری بار بڑھا کر 120روپے پا کردی گئی، ڈبل روٹی بریڈ، بن اور دیگر بیکری مصنوعات بنانے والی کمپنیوں نے بھی نئی پرائس لسٹ جاری کردیں۔ نئی لسٹ کے مطابق جنوری سے چھوٹی بریڈ کی قیمت میں 10 سے 15 روپے، درمیانی بریڈ کی قیمت میں 20 روپے جبکہ بڑے سائز کی ڈبل روٹی کی قیمت میں 30 روپے کا اضافہ ہوگا۔شہریوں کے مطابق ناشتے کی لاگت میں ایک سال کے دوران 100 فیصد تک اضافہ ہوچکا ہے، دو بڑے افراد اور دو بچوں پر مشتمل ایک چھوٹے سے کنبہ کے لیے ناشہ کے اخراجات 500 روپے تک پہنچ چکے ہیں جن میں چار انڈے، ایک لیٹر دودھ، بریڈ اور پاپے اور مکھن کی چھوٹی ٹکیہ شامل ہیں، قیمتوں میں حالیہ اضافہ سے یہ لاگت اور بڑھ جائے گی اور عوام کے لیے اپنی ضروریات پوری کرنا مزید مشکل ہوجائے گا۔