کراچی(نمائندہ خصوصی)
سندھ حکومت نے کراچی میں ٹریفک کی روانی بہتر بنانے کے متعلق اہم فیصلہ کرتے ہوئے شہر میں ہیوی گاڑیوں کے داخلے کے متعلق عدالتی فیصلے پر سختی سے عمل درآمد کا فیصلا کیا ہے۔ یہ فیصلا چیف سیکریٹری سندھ ڈاکٹر محمد سہیل راجپوت کی زیر صدارت اہم اجلاس میں کیا گیا۔ اجلاس میں کمشنر کراچی محمد اقبال میمن، سیکریٹری داخلا سعید احمد منگریجو، سیکریٹری ٹرانسپورٹ عبدالحلیم شیخ اور ڈی آئی جی ٹریفک احمد نواز اور حکام موٹر وے پولیس نے شرکت کی۔ اجلاس میں فیصلا کیا گیا کے کالے شیشے والی گاڑیوں، سائرن، بار لائٹس اور غیر قانونی نمبر پلیٹس کے استعمال کے خلاف کریک ڈاؤن کیا جائے گا۔ اجلاس میں فیصلا کیا گیا کے جعلی اور فینسی نمبر پلیٹ والی گاڑیوں پر بھاری جرمانے کے ساتھ ان گاڑیوں کو قبضے میں بھی لیا جائے۔ اجلاس میں خطاب کرتے ہوئے چیف سیکریٹری سندھ نے کمشنر کراچی کو ہدایت کی کے شہر میں 144 نافظ کر کے غیر قانونی فینسی نمبر پلیٹ بنانے والوں کے خلاف بھی آج سے کاروائی کی جائے۔ اجلاس میں چیف سیکریٹری سندھ نے ڈپٹی کمشنر ایسٹ کو ہدایت کرتے ہوئے کہا کے یونیورسٹی روڈ کے سروس روڈ سے ہر قسم کی پارکنگ کو ہٹایا جائے تا کے ٹریفک کی روانی بہتر ہو سکے۔ اجلاس میں ڈی آئی جی ٹریفک نے بتایا کے رواں سال اب تک 15 ہزار 704 ڈرائیور کو خلاف ورزی پر گرفتار کیا گیا ہے۔ رواں سال اب تک 3421 گاڑیوں کا فٹنس سرٹیفکیٹ معطل کیا گیا ہے۔ انہونے مزید کہا کے ہیوی گاڑیوں کے خلاف 320 ایف آئی آر بھی درج کی گئی ہیں۔ انہونے مزید بتایا کے ٹریفک قوانین کے خلاف ورزی کے چالان کی رقم دیگر صوبوں میں سندھ سے زیادہ ہے۔ انہونے مزید کہا کے شہر میں مختلف اداروں کی جانب سے200 سے زائد چارجڈ پارکنگ کی پرمٹ جاری کی گئی ہیں مگر یہ پرمٹ جاری کرنے وقت ٹریفک پولیس سے کسی قسم کی این او سی یاں مشاورت نہیں کی گئی۔ جس پر چیف سیکریٹری سندھ ڈاکٹر محمد سہیل راجپوت نے کہا کہ جلد جرمانے کی رقم بھی بڑہائی جائے گے اور اس حوالے سے سمری وزیر اعلیٰ سندھ کو بھیجی جائے گی۔ انہونے کمشنر کراچی کو ہدایت کرتے ہوئے کہا کے وہ چارجڈ پارکنگ کے پرمٹ جاری کرنے والے اداروں کے ایم سی، ڈی ایم سی اور کینٹونمنٹ بورڈ حکام کے ساتھ اجلاس کر کے اس کا حل نکالیں۔ اجلاس میں فیصلا کیا گیا کے ٹریفک پولیس کی جانب سے کئے گئے چالان کے ڈیٹا کو بھی ڈرائیونگ لائسنس کے ساتھ منسلک کیا جائے گا جس سے ٹریفک قوانین کی خلاف ورزی کرنے والے ڈرائیوروں کے خلاف ایکشن لینے میں آسانی ہوگی، اس حوالے سے سیکریٹری ایکسائیز، سیکریٹری آئی ٹی، ڈی آئی جی ٹریفک، ڈی آئی جی ڈرائیونگ لائیسنس پر مشتمل کمیٹی قائم کی گئی۔