اسلام آباد(نمائندہ خصوصی) پاکستان میں سال 2002 عسکری قیادت کی تبدیلی کا سال ثابت ہوا جنرل قمر جاوید باجوہ بطور آرمی چیف رخصت ہوئے اور جنرل عاصم منیر نے پاک فوج کی کمان سنبھالی۔میڈیا رپورٹس کے مطابق پاکستان میں سال 2022 عسکری محاذ پر تبدیلی کا سال ثابت ہوا۔ سابق آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجودہ اپنی 6 سالہ مدت ملازمت مکمل کر کے رخصت ہوئے اور پاک فوج کے سینئر ترین آفیسر جنرل عاصم منیر نے پاک فوج کی کمانڈ سنبھالی۔پاک فوج کے سبکدوش ہونیوالے 16ویں آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے پاکستان ملٹری اکیڈمی سے تربیت مکمل کرنے کے بعد 1980 میں 16 بلوچ ریجمنٹ سے اپنے فوجی کیریئر کا آغاز کیا۔ اپنے فوجی کیریئر کے دوران انہوں نے کمانڈر فورس کمانڈ ناردرن ایریاز، انسٹرکٹر اسکول آف انفینٹری اینڈ ٹیکٹکس کوئٹہ سمیت کانگو میں اقوام متحدہ کے مشن میں بریگیڈ کمانڈر فرائص سرانجام دیے۔ اس کے علاوہ کور کمانڈر راولپنڈی اور انسپکٹر جنرل ٹریننگ اینڈ ایویلیوایشن بھی تعینات رہے۔2016 میں اس وقت کے وزیر اعظم نواز شریف نے جنرل قمر جاوید باجوہ کو نیا آرمی چیف مقررکیا جبکہ 2019 میں اس وقت کے وزیراعظم عمران خان نے انہیں 3 سال کی توسیع دی۔ اس توسیع کے لیے سپریم کورٹ کے احکامات کی روشنی میں پارلیمنٹ سے آرمی چیف کی مدت ملازمت میں توسیع کا قانون باقاعدہ منظورکرایا گیا۔
پاک فوج کی کمانڈ سنبھالنے والے 17 ویں آرمی چیف جنرل عاصم منیر ڈی جی آئی ایس آئی، کور کمانڈر گوجرانوالہ اور ڈی جی ایم آئی سمیت کئی اہم عہدوں پر فرائض سر انجام دے چکے ہیں۔جنرل عاصم منیر نے آفیسرز ٹریننگ سکول منگلا سے تربیت مکمل کی اور بہترین کارکردگی پر اعزازی شمشیر حاصل کرکے پاک فوج کی 23 فرنٹیئر فورس رجمنٹ میں کمیشن حاصل کیا۔ وہ سعودی عرب میں ڈیفنس اتاشی فرائض کی انجام دہی سمیت کمانڈر فورس کمانڈ ناردرن ایریا بھی متعین رہے۔آرمی چیف جنرل عاصم منیر فجی اسکول جاپان اور آرمڈ فورسز کالج کوالالمپور سمیت نیشنل ڈیفنس یونیورسٹی اسلام آباد سے فارغ التحصیل ہیں۔