لاہور(نمائندہ خصوصی ) پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے کہا ہے کہ اسٹیبلشمنٹ سے کوئی رابطہ نہیں ، مجھے لگتا ہے اپریل میں الیکشن ہونے جارہے ہیں،جب 2 اسمبلیاں ٹوٹیں گی تو انتخاب کروانا پڑیں گے،اسمبلیاں تحلیل ہونے کے بعد الیکشن تاخیر کا شکار ہوئے تو ہمیں پھر بھی فرق نہیں پڑتا۔سینئر صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے عمران خان نے کہا کہ ہم نے فوری اسمبلیاں اس لیے نہیں توڑیں کہ اتحادیوں کو بھی منانا تھا، 11 جنوری سے پہلے اعتماد کا ووٹ لے لیں گے۔عمران خان نے کہا کہ اسٹیبلشمنٹ سے میرا کوئی رابطہ نہیں، لگتا ہے اپریل میں اسٹیبلشمنٹ الیکشن کی طرف جا رہی ہے۔عمران خان نے چودھری پرویز الٰہی کے حوالے سے سوال کا جواب دینے سے گریز کرتے ہوئے کہا کہ اچھا کھلاڑی وہی ہوتا ہے جو ہر بال نہ کھیلے، ہمیں کوئی شک نہیں کہ پرویز الٰہی اسمبلی نہیں توڑیں گے ، 11 جنوری سے پہلے اعتماد کا ووٹ لے لیں گے۔علاوہ ازیں سماجی رابطے کی ویب سائٹ پر اپنے پیغام میں عمران خان نے کہا کہ قانون کی حکمرانی کے ذریعے عدل اور انصاف تمام شہریوں کو قانون کی نگاہ میں برابر بناتا ہے۔ہم قائد اعظم محمد علی جناح کے تصورِ پاکستان کی حقیقت پانے میں ناکام رہے، بدقسمتی سے پاکستان میں قانون کی حکمرانی کو قدم جمانے کی اجازت نہیں دی گئی۔انہوں نے کہا کہ ملک پر اشرافیہ کی کڑی گرفت نے مافیاز اور اداروں کو قانون سے یوں بالاتر بنایا گویا یہ ان کا استحقاق تھا۔