اسلام آباد( نمائندہ خصوصی )پاکستان نے کہا ہے کہ بھارت دہشتگردی ترک، دہشتگرد گروہوں کی معاونت ختم کرے اور بات چیت کے لیے سازگار ماحول پیدا کرے۔تفصیلات کے مطابق دفتر خارجہ کی ترجمان ممتاز زہرا بلوچ نے میڈیا کو بریفنگ دیتے ہوئے کہا ہے کہ پاک بھارت سمیت تمام تنازعات بات چیت سے حل ہونے چاہئیں۔ بھارت بات چیت کے لیے سازگار ماحول پیدا کرے۔ اس کے لیے بھارت کو دہشتگردی ترک اور دہشتگرد گروہوں کی معاونت ختم کرنا ہوگی ساتھ ہی بھارت مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف وزریاں بھی بند کرے۔
ترجمان دفتر خارجہ نے کہا کہ بھارتی ریاستی دہشتگردی پر سلامتی کونسل ارکان کو بھی ڈوزئیر دے دیا گیا ہے۔ وزیر خارجہ بلاول بھٹو نے دورہ امریکا میں اہم ملاقاتیں کی ہیں اور ان میں بھارتی ریاستی گردی کا معاملہ اٹھایا ہے۔ پاکستان انسداد دہشت گردی کے حوالے سے پر عزم ہے اور قانون نافذ کرنیوالے ادارے قانون پرعملدرآمد کیلیے اقدامات کر رہے ہیں۔ممتاز زہرا بلوچ کا کہنا تھا کہ بھارت میں مذہبی انتہا پسندی عروج پر ہے جس پر پاکستان کو شدید تشویش ہے۔ مقبوضہ کشمیر میں بھی مظالم کا سلسلہ جاری ہے۔ حریت رہنما سیدعلی گیلانی کی تدفین میں بھارتی فورسز نے مشکلات پیدا کی تھیں۔ کشمیریوں کو حق خود ارادیت دیے بغیر امن قائم نہیں ہو سکتا۔انہوں نے کہا کہ پاکستان دہشتگردی کے خاتمے کیلیے عالمی برادری سے بھی رابطے میں ہے اور چاہتا ہے کہ افغان سر زمین دہشتگردی کے لیے استعمال نہ ہو۔ پاکستان اور افغانستان میں بات چیت کے لیے ایک مربوط نظام موجود ہے۔ پاکستان افغانستان کے ساتھ مل کر امن کی پالیسی کو فروغ دینا چاہتا ہے۔ترجمان نے بتایا کہ چمن میں بلا اشتعال فائرنگ سے جانی و مالی نقصان ہوا۔ اس معاملے پر پاکستان افغان حکومت کیساتھ رابطے میں ہے اور افغان ناظم الامور کو طلب کر کے شدید احتجاج بھی کیا گیا ہے۔ممتاز بلوچ نے کہا کہ افغانستان میں حالات پر نظر رکھے ہوئے ہیں۔ افغانستان میں امن خطے اور پاکستان میں استحکام لائے گا۔ افغان حکومت نے اپنی سر زمین پاکستان کیخلاف استعمال نہ ہونے کی یقین دہانی کرائی ہوئی ہے۔ امید ہے افغان حکام اپنے وعدے پورے کریں گے۔ پاکستان افغان حکومت کیساتھ برادرانہ، دوستانہ تعلقات کا خواہاں ہے اور افغان حکومت کے ساتھ تمام شعبوں میں رابطے جاری رکھے گا۔انہوں نے کہا کہ پاکستان کو افغانستان میں خواتین کی تعلیم پر پابندی ناقابل قبول ہے۔ یہ پابندی اسلامی اقدار اور قرآنی تعلیمات کے بھی خلاف ہے۔ طالبان خواتین کی تعلیم پر پابندی کا فیصلہ فوری واپس لیں۔ممتاز زہرا کا کہنا تھا کہ وزیر خارجہ بلاول بھٹو کی ابھی بھی امریکا میں اہم ملاقاتیں جاری ہیں۔ امریکی تھنک ٹینک سے ملاقاتیں ہوئی ہیں۔ یو این سیکریٹری جنرل سے بھی ملاقات ہوئی ہے۔ روس سے تیل کی خریداری پر وزیر خارجہ بلاول بھٹو نے بیان دیا ہے۔ انہوں نے کہا ہے کہ پاکستان سستے تیل کے حصول کیلیے کوششیں جاری رکھے گا لیکن ابھی روس سے تیل نہیں خرید رہا ہے۔ترجمان دفتر خارجہ کا کہنا تھا کہ دنیا بھر میں پاکستان مشنز کو فنڈز کی ادائیگی کی جا رہی ہے۔ تاخیر کی وجہ کچھ تیکنیکی مراحل تھے تاہم فنڈز کی ادائیگی کے معاملے پر وزارت خزانہ سے رابطے میں ہیں اور جلد تمام سفارتخانوں کو مکمل فنڈز مل جائیں گے۔