لندن (نمائندہ خصوصی)
لندن سے اپنے ایک بیان میں کراچی سٹی الائنس کے مرکزی رہنما حبیب جان نے ممبر صوبائی اسمبلی سندھ عبدالرشید پر لیاری جنرل ہسپتال میں ہونے والے حملہ کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ چند شرپسند عناصر ایک بار پھر لیاری میں آگ اور خون کی ہولی کھیلنا چاہتے ہیں تاکہ لیاری میں قائم تعلیمی اداروں کو امن و عامہ کے نام پر دیگر شہری علاقوں میں میں منتقل کیا جاسکے۔ حبیب جان نے کہا کہ شہید بینظیر بھٹو میڈیکل کالج اور بینظیر بھٹو یونیورسٹی کے قیام کے پہلے دن سے ہی سازشی عناصر سرگرم عمل ہیں اور ان کی کوششیں رہیں ہیں کہ کسی نہ کسی طریقہ سے لیاری میں قائم یہ درسگاہوں کو فرسٹ وومن بنک کی طرح شہر کے دوسرے علاقوں میں منتقل کردیا جائے۔ حبیب جان نے سازشی ٹولے کو خبردار کرتے ہوئے کہا کہ محترمہ بینظیر بھٹو کے نام پر قائم کئے گئے تعلیمی ادارے بڑی قربانیاں دے کر حاصل کئے گئے ہیں ہمارے سینکڑوں نوجوان شہید ہوئے ان تعلیمی اداروں کے حصول کیلئے ہمیں الطاف مافیا سے براہ راست نبرد آزما ہونا پڑا اہلیان لیاری پر گینگ وار کا ٹریڈ مارکہ لگاتے ہوئے ہمارے لوگوں کا قتل عام کیا گیا۔ آج بھی عزیر جان بلوچ لیاری کا مقدمہ لڑنے کی پاداش میں پابند سلاسل اور حبیب جان سمیت لاتعداد سیاسی کارکنان جھوٹے مقدمات کی وجہ سے اپنے گھروں سے دور رہنے پر مجبور ہیں۔ حبیب جان نے سندھ ہائی کورٹ کے چیف جسٹس سے مطالبہ کرتے ہوئے کہا ممبر اسمبلی سندھ عبدالرشید کی جانب سے شہید بینظیر بھٹو میڈیکل کالج لیاری کی انتظامیہ پر کرپشن اور اقربا پروری کے الزامات کی مکمل تحقیقات کیلئے ایک غیر جانبدار کمیٹی تشکیل دی جائے اور عبدالرشید پر حملے میں ملوث شرپسند عناصر کے خلاف سخت ترین کی جائے۔ حبیب جان نے آخر میں اہلیان لیاری اور بالخصوص نوجوانوں کو مخاطب کرتے ہوئے کہا اپنی صفوں میں اتحاد پیدا کرتے ہوئے اندرونی اور بیرونی سازشوں پر نظر رکھیں تاکہ لیاری دشمنوں کو ہم ہمیشہ کی طرح شکست دے سکیں۔