اسلام آباد( نمائندہ خصوصی)وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے کہا ہے کہ مردم شماری مکمل نہ ہوئی توالیکشن نہیں ہو سکتے، الیکشن کمیشن کوئی راستہ نکال لیتا ہے توتمام جماعتیں انتخابات میں حصہ لینے کیلئے تیارہوں گی، پرویزالہٰی کے بیان سے نہیں لگ رہا وہ اور عمران خان ایک پیج پرہیں۔اپنے ایک انٹرویو میں وزیر خزانہ اور مسلم لیگ ن کے رہنما اسحاق ڈار نے کہاکہ اگر23دسمبرکواسمبلیاں تحلیل کردیں گے تو ہم الیکشن کیلئے تیارہیں، الیکشن کرانے کے حوالے سے الیکشن کمیشن نے معاملات کو دیکھنا ہے، الیکشن کمیشن کوفنڈزدینے کیلئے کوئی رکاوٹ نہیں ہے، گزشتہ حکومت میں تباہی ہوئی ہم اس کوبہترکرنےکی پوری کوشش کررہے ہیں، ہمارے پاس کوئی جادونہیں کہ ایک دم سے ہرچیزکوٹھیک کردیں، معیشت کی بہتری کیلئے دن رات کام کررہے ہیں۔اسحاق ڈار نے کہاکہ ہم بھی ٹوتھرڈمجورٹی لے کر پنجاب حاصل کرسکتے ہیں، الیکشن کب ہونا ہے یہ فیصلہ الیکشن کمشنر نے کرنا ہے، اگرالیکشن کمیشن مردم شماری مکمل کرلے توہمیں کوئی مسئلہ نہیں، میری ذاتی رائے میں مردم شماری مکمل نہ ہوئی تو الیکشن نہیں ہوسکتے، پچھلی مردم شماری کے حوالے سے سندھ، بلوچستان نے بڑے سیریس تحفظات کا اظہار کیا تھا، اس حوالے سے سیاست کا کوئی عمل دخل نہیں ہے، اگرعدالت اجازت یا الیکشن کمیشن کوئی راستہ نکال لیتا ہے توتمام جماعتیں الیکشن میں حصہ لینے کیلئے تیارہونگی۔اسحاق ڈار نے کہاکہ اسلام آباد میں بیٹھ کرپنجاب کی صورتحال کودیکھ رہا ہوں، سیاسی جماعتیں ایک دوسرے سے ملاقات کرتی رہتی ہے، آصف زرداری سے شہبازشریف کی ملاقات ہوئی، پرویزالہٰی کے بیان سے نہیں لگ رہا وہ اور عمران خان ایک پیج پرہیں، ابھی جمعے کوتین دن ہے سب کوجمعے والے دن پتا چل جائےگا،پرویزالہٰی نے کہا اگرآئندہ جنرل(ر)باجوہ بارے بات کی توجواب دوں گا، انشااللہ آنے والے دنوں میں کلیئریٹی آجائے گی۔وزیر خزانہ نے کہا کہ جنرل(ر)باجوہ نے عمران خان کی مدد کی اورالیکشن جتوایا، سب کوپتا تھا کہ عمران خان الیکشن نہیں جیت سکتے تھے،عمران خان محسن کش انسان ہیں، جنرل (ر)باجوہ نے متحدہ عرب امارات سے بھی پاکستان کو پیسے دلوائے، عدم اعتماد ان کے خلاف ہوئی تو یہ ایک آئینی معاملہ ہے،1998،2013میں ایسے ہی بھنورمیں تھے انشاءاللہ آج بھی نکل جائیں گے، پاکستان کوعدم استحکام کرنے والے ڈراموں کوبند کرکے سب کو پاکستان کوآگے لے کرجانا ہوگا، تمام پارٹیاں چارٹرآف اکانومی پرعمل کرتی توآج پاکستان کہاں ہوتا۔انہوں نے کہا کہ نوازشریف سیاسی طور پر پہلے ہی ایکٹیو ہیں، وہ علاج مکمل کرانے کے بعد وطن واپس آنے کا پلان کریں گے، اللہ کرے تیل بین الاقوامی مارکیٹ میں سستا ہو، تیل سستا ہوگا توعوام کوریلیف دیا جائے گا، ہر ممکن کوشش ہے عوام کو زیادہ سے زیادہ ریلیف دیا جائے،ڈالرکی سمگلنگ کوروکنے کیلئے بارڈرکوسیل کرنا ہوگا، کھاد، گندم بھی ملک سے سمگل ہورہی ہے، پچھلے دو، تین ہفتوں سے سمگلنگ کرنےوالوں کےخلاف ایکشن لیا جارہا ہے، کافی زیادہ ریکوری اورلوگ پکڑے بھی گئے ہیں۔اسحاق ڈار نے کہاکہ عمران خان کو بار بار ڈیفالٹ کرنے کی باتیں نہیں کرنی چاہیئں، گھٹیا سیاست کی وجہ سے ملک کونقصان نہیں پہنچانا چاہیے، انشااللہ پاکستان ڈیفالٹ نہیں ہوگا، ایسے بیانات سے پاکستان پر منفی اثرات پڑتے ہیں، ٹاک شوزمیں اس طرح کے غیرذمہ دارانہ بیانات نہیں دیئے جاتے۔انہوں نے کہاکہ مفتاح اسماعیل کی باتوں کا جواب نہیں دے سکتا، مفتاح اسماعیل حکومت اور(ن)لیگ کوری پریزنٹ نہیں کرتے، پروگراموں میں مفتاح اسماعیل(ن)لیگ کو نہیں اپنی ذات کوری پریزنٹ کرتے ہیں، حکومت کا موقف وہی ہے جومیں بات کرتا ہوں، مفتاح اسماعیل چاہے مسلم لیگ سے بھی ہوان کی اپنے ایک رائے ہوسکتی ہے، آج کی تباہی روپے کوکھلا چھوڑنےکی وجہ سے ہوئی۔وزیر خزانہ نے کہا کہ شہباز شریف نے مفتاح اسماعیل کو وزیر بنایا ہم سب ساتھ تھے اورمشورے بھی دیتے تھے، مفتاح اسماعیل اورپی ٹی آئی کے معاہدوں کومیں پورا کررہا ہوں، ان کی اپنی ایک رائے ہے، مفتاح اسماعیل سمیت سب کوتھوڑی سی احتیاط سے بات کرنی چاہیے، وہ کس کویہ سگنل دے رہے ہیں، مفتاح اسماعیل کی باتوں پر جواب دینا پسند نہیں کرتا، ہم دنیا کی اٹھارویں معیشت بنتے بنتے آج 46ویں معیشت بن چکے ہیں۔