کراچی(نمائندہ خصوصی) سی ایس پی اے کی جانب سے منعقد سیمینار میں پاکستان کے پانچویں پرائم منسٹر حسین شہید سہروردی کی یاد میں مقامی ہوٹل میں کیا گیا جس میں حسین شہید سہروردی کی پاکستان کے لئے خدمات کو خراجِ تحسین پیش کیا گیا اس سیمینار کی صدارت جسٹس حاذق الخیری نے کی ۔صدر محفل جسٹس حاذق الخیری نے کہا کہ حسین شہید سہروردی ملک کے عظیم لیڈر تھے۔ اور انہوں نے رول آف لاء ،جمہوریت اور پاکستان سوفٹ امیج کو دنیا میں اجاگر کیا۔
بیرسٹر شاہدہ جمیل جو کہ نواسی ہیں حسین شہید سہروردی کی۔ انہوں نے اپنی تقریر کرتے ہوئے کہا کہ مسلم لیگ کو متحرک کرتے ہوئے نوجوانوں کو تیار کیا اور پاکستان موومنٹ کا آغاز ہوا کیونکہ حسین شہید سہروردی نے بنگال میں مسلمانوں کو تیا رکیا تھا اور بنگال کی اہمیت اسی لئے بھی زیادہ تھی کہ پورے ہندوستان کی سیاست کا مرکز بنگال تھا اور پورے ہندوستان میں وہیں سے میسج جاتا تھا۔
کیونکہ کے قائد اعظم اور مرزا احمد اصفہانی دونوںنے حسین شہید سہروردی کو مسلم لیگ کا حصہ بننے کی دعوت دی جو انہوں نے قبول کی اور اپنی سیاسی پارٹی مسلم انڈیپینڈنٹ پارٹی کو مسلم لیگ میں ضم کر دیا اور مسلم لیگ کو گراس روٹ لیول تک آرگنائز کیا جس کی وجہ سے 1946 کے الیکشن میں واحد مسلم لیگ کو اکثریت سے کامیابی ہوئی اور مسلم لیگ نے اپنی حکومت بنائی جس سے پاکستان کو تقویت ملی۔
پاکستان میں آنے کے بعد 1956 ستمبر میں پاکستان کے پانچویں وزیر اعظم کا حلف اُٹھایا۔وزیر اعظم بنتے ہی سب سے پہلے چین کا دورہ کیا اور پھر مختلف ممالک جیسے افغانستان، ایران، شام، ترکی، جاپان، برطانیہ اور خاص طور پر امریکہ کا دورہ کیا تا کہ پاکستان کے تعلقات مضبوط سے مضبوط ہوں اور ہماری دفاع اور معیشت مضبوط ہو سکے۔ اور پاکستان آنے کے دعوت بھی دی جس کی بناء پر کئی ملکوں کے وفود پاکستان آئے اور پاکستان میں سرمایہ کاری کرنے کی یقین دہانی کرائی۔پھر ایوب خان کا دور آیا جس میں کافی اذیت اور گرفتاری کا سامنا کرنا پڑا، جیسے کئی اور مشرقی اور مغربی قائدین کے ساتھ ہو رہا تھا۔پھر اکتوبر 1962 میں سارے قائدین کو ایک جگہ جمع کیا اور نیشنل ڈیمو کریٹک فرنٹ کا قیام عمل میں آیا جس سے پورے ملک میں ایک بار پھر یکجہتی کی فضاء قائم ہوئی۔ لیکن دسمبر 1963 میں پر اسرار حالت میں انتقال ہوا جس سے پورے ملک میں پھر حالات خراب ہوئے اور 1971 کا سانحہ سامنے آیا۔