ہم بحیثیتِ پاکستانی قوم کبھی بھی بھول نہیں سکتے ، پاکستان کی تاریخ کے سب سے تکلیف دہ 16 دسمبر 2014 کے دن کو جب سینکڑوں معصوم زندگیاں لقمہ اجل بن گئیں اور سینکڑوں گھروں میں صف ماتم بچھ گیا ۔ پشاور کے ایک معروف تعلیمی ادارے آرمی پبلک اسکول میں دن کے اوقات میں دہشت گردوں نے اس درندگی کا مظاہرہ کیا جس پر انسانیت تاحیات شرمندہ رہے گی ۔
16دسمبر 2014 کی صبح تقریباً 10بجے تحریک طالبان سے تعلق رکھنے والے دہشت گرد فرنٹیئر کور کے لباس میں ملبوس آرمی پبلک سکول پشاور کے پچھلے راستے سے سکول میں داخل ہوئے اور پھر ان ظالم و سفاک دہشت گردوں نےمرکزی ہال میں پہنچتے ہی اندھا دھند فائرنگ شروع کردی اور وہاں موجود بچوں کو گولیوں کا نشانہ بنانا شروع کر دیا اس کے بعد وہ اسکول کے اور کمروں میں بھی پھیل گئے اور دیکھتے ہی دیکھتے پورے سکول کو یرغمال بنا لیا ۔
ان دہشت گردوں سے مقابلہ کرنے کے لیے پاک آرمی نے اپنے بہترین کمانڈوز کو بھیجا جنہوں نے اپنے تجرے اور ذہنی حکمتِ عملی سے کام لیتے ہوئے 950 اسکول کے بچوں اور اسکول کے عملے کو اسکول کے احاطے سے نکال کر محفوظ مقامات تک پہنچا دیا ، اس تمامکاروائی میں 8 دہشت گردوں میں سے 7 مارے گئے اور ایک دہشت گرد نے خود کو بم سے اڑا دیا ۔۔۔
اسں دہشت گردی کے سانحہ میں 9 اساتذہ، 132 طلباء اور 3 فوجی جوان، کل ملا کر163 افراد شہید ہوئے۔ طالبان نے طلباء کے سامنے ان کے اساتذہ کو گولیاں ماریں اور ادارے کی پرنسپل کو آگ لگا دی اور بالآخر اس حالت جنگ میں ہمارے فوجی جوان اپنی ذہین حکمت عملی سے کام لیتے ہوئے 950 بچوں اور اساتذہ کو باحفاظت نکالنے میں کامیاب ہوگئے۔ اور اسی جنگ میں 8 دہشت گردوں میں سے 7 مارے گئے جبکہ 1 نے خود کو دھماکے سے اڑا دیا۔ یہ پاکستانی قوم کی تاریخ کا سیاہ ترین دن تھا ، اس دن پاکستان کے ہر فرد کی آنکھ اشکبار تھی اور دل سوگوار تھا ۔
اللہ معصوم شہداء کے سوگوار خاندانوں کو صبرِ جمیل عطا فرمائے ۔۔۔
آمین ثم آمین یارب العالمین