اسلام آباد( نمائندہ خصوصی ) پاکستان کا دو روزہ دورہ کرنے والے تاجکستان کے آئے صدر امام علی رحمان سے چیئرمین سینیٹ محمد صادق سنجرانی نے اسلام آباد میں ملاقات کی۔ ملاقات میں دو طرفہ تعلقات، باہمی دلچسپی کے امور سمیت علاقائی صورت حال پر تفصیلی بات چیت کی گئی۔چیئرمین سینیٹ نے کہا کہ پاکستان اور تاجکستان کے درمیان دیرینہ برادرانہ تعلقات ہیں اور تاجکستان کے صدر کا دورہ پاکستان عوام اور حکومت کیلئے باعث مسرت ہے۔انہوں نے کہا کہ وسطی ایشیائی ریاستوں کو گوادر بندرگاہ سے بھرپور فائدہ اٹھانا چاہیے اور گوادر بندرگاہ سے تجارت کیلئے ہر طرح کی سہولت فراہم کرنے کیلئے تیار ہیں۔
چیئرمین سینیٹ نے کہا کہ کاسا 1000 منصوبے کی جلد تکمیل کے خواہش مند ہیں اور پاکستان وسط ایشیائی ملکوں کے ساتھ تجارت اور اقتصادی روابط کا فروغ چاہتا ہے۔انہوں نے کہا کہ تعلیم، تجارت اور انرجی سیکٹرز سمیت مختلف شعبوں میں دوطرفہ تعلقات کو فروغ دینے کے لیے کوشاں ہیں۔ تاجک صدر امام علی رحمان نے کہا کہ پاکستان کے ساتھ تعلقات بڑھانا چاہتے ہیں اور تاجکستان پاکستان کے ساتھ تعلقات کو خصوصی اہمیت دیتا ہے۔ چیئرمین سینیٹ نے کہا کہ تاجکستان دیگر وسطی ایشیائی ریاستوں کے ساتھ ساتھ یورپ کے لیے ایک گیٹ وے ہے۔ انہوں نے کہا کہ دونوں ممالک کے مابین پارلیمانی وفود کے تبادلوں کو بڑھانا چاہیے اور مشترکہ اقتصادی کمیشن، سماجی، ثقافتی، اقتصادی، تکنیکی اور سیاسی تعاون کو بڑھانے میں اہم کردار ادا کریگا۔ چیئرمین سینیٹ نے کہا کہ تاجکستان کے ساتھ سی پیک منصوبے کے تحت تجارتی مواقع پیدا کرنے کے خواہشمند ہیں اور دونوں ممالک ہر بین الاقوامی فورم پر ایک دوسرے کو سہولت فراہم کرتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ پاکستان اور تاجکستان کے درمیان توانائی کے شعبے میں تعاون سے پاکستان کی توانائی کی بڑھتی ہوئی ضروریات کو پورا کیا جا سکتا ہے اور جنوبی ایشیا کی توانائی کی ضروریات پر قابو پانے کے لیے منصوبہ جات کی بروقت تکمیل ضروری ہے۔
چیئرمین سینیٹ محمد صادق سنجرانی نے کہا کہ عوامی رابطوں کو بڑھا کر، علاقائی تعاون کو تقویت دی جا سکتی ہے اور پاکستان اور تاجکستان کے درمیان تعلقات باہمی احترام اور مشترکہ تعاون پر مبنی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ دونوں ممالک کے درمیان توانائی، صنعت، دفاع، معیشت، سیاحت اور معیشت کے شعبوں میں تعاون کے وسیع مواقع موجود ہیں اور پاک-تاجک مشترکہ وزارتی کمیشن اور مشترکہ بزنس کونسلز کا قیام وقت کی اہم ضرورت ہے۔